کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ بھٹو کو پھانسی اور نواز شریف کو نااہل کرنے والے کٹہرے میں کیوں نہ کھڑے ہوں۔
استحکام پاکستان پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے مشاورت کرتی رہتی ہیں، آئندہ الیکشن کے حوالے سے سیکیورٹی خطرات تمام جماعتوں کیلئے فکرمندی کی بات ہے، رہنما پی ٹی آئی انتظار پنجوتھا نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، الیکشن کمیشن کے رولز کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کروائے ہیں۔
ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کا بیانیہ بہت سیدھا اور صاف ہے، کوئی بھی ریاست احتساب اور جزا و سزا کا فیصلہ کیے بغیر نہیں چل سکتی، ہمارے بیانیہ کا مرکزی نکتہ عام آدمی کو درپیش مسائل حل کرنا اور معیشت چلانا ہے، نواز شریف کو نکال کر ملک کے ساتھ جو تجربہ کیا نواز شریف سہہ گئے ملک نہیں سہہ پارہا، ملک کی معیشت آج بھی برے حال میں ہے، عام آدمی آج بھی مشکل میں ہے، ہم احتساب کے بیانیے کو سامنے رکھ کر عام آدمی کی ضرورتوں سے بھاگنا نہیں چاہتے، معیشت بحال کرنا پہلی ذمہ داری ہے اس کی جگہ احتساب کا بیانیہ نہیں دے رہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ادارے خود سے اپنے لوگوں کا احتساب کریں، ثاقب نثار اتنا بڑا گیم کھیل کر چلا گیا، عدلیہ صرف ثاقب نثار کے فیصلے ختم نہ کرے انہیں بھی کٹہرے میں لائے، پہلے کی گئی غلطیوں کو کٹہرے میں لائے بغیر آئندہ غلطیاں نہیں روکی جاسکتیں، ہمارے مکمل بیانیہ میں احتساب کے بغیر ریاست چلنے کا تصور بھی نہیں ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھاکہ ن لیگ کو اداروں کے سامنے کھڑا نہ کیا جائے، ہم اداروں کے کبھی خلاف نہیں رہے، ہم اداروں کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں، ثاقب نثار نے ملک کے ساتھ ظلم کیا، ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی اور نواز شریف کی نااہلی پاکستان کے نظام انصاف پر دھبہ ہیں، بھٹو کو پھانسی اور نواز شریف کو نااہل کرنے والے کٹہرے میں کیوں نہ کھڑے ہوں، غریب کی روٹی ثاقب نثار کے فیصلوں نے چھینی ہے۔