لاہور (اے پی پی)مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پڑوسیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں، بھارت، افغانستان، ایران سے بہتر، چین سے تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم کرنا ہونگے، مجھے معلوم ہونا چاہیے مجھے ہر دفعہ کیوں نکالا گیا، ہم نے کہا کارگل میں لڑائی نہیں ہونی چاہیے اس لیے نکالا، ہمارے دور میں بھارت کے دو وزرائے اعظم یہاں آئے، اس سے پہلے کب کوئی یہاں آیا تھا، ہمسائیوں سے ناراضی دنیا میں مقام حاصل کرنا کیسے ممکن، معیشت کیساتھ کھواڑ کرنے والوں کا محاسبہ ہونا چاہیے، ملکی نظام کو کیسے ایک اناڑی کے سپر د کر دیا جاتا ہے، قوم کو مشکلات سے نکالنے کیلئے کر دار ادا کرتا رہونگا، پارٹی کارکن ہمیشہ میرے دل کے قریب رہے، الیکشن میں قوم کو سبز باغ نہیں دکھائیں گے ۔ وہ ہفتہ کے روز یہاں ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن ) کے پارلیمانی بورڈ کے چھٹے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ مسلم لیگ( ن) کے صدر محمد شہباز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز شریف، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مرکزی رہنما احسن اقبال ، رانا ثناء اللہ ،رانا تنویر اور خواجہ آصف سمیت دیگر سینئر کارکنان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ نواز شریف نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ ادوار میں ملکی معیشت مستحکم تھی، ملک کے اندر کوئی معاشی ، اقتصادی ، معاشرتی اور سماجی کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں تھااور ہر لحاظ سے پاکستان کے اندر معاشرہ بھی اچھی طرح آگے بڑھ رہا تھا اور پھل پھول رہا تھا لیکن پاکستان کی راہ میں کچھ کر دار ایسے رکاوٹ بن کر آ گئے جنہوں نے آگے بڑھتے ہوئے پاکستان کوروک دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ ایک اناڑی کے ہاتھوں میں ملک کی باگ ڈور کیسے دے دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن میں قوم کو سبز باغ نہیں دکھائیں گے بلکہ ان کے سامنے سچ رکھیں گے ،پاکستان کی وقار اور عزت و آبرو کی جب بھی بات آ تی ہے تو ہم پیچھے نہیں ہٹتے،ہم نے ہر فورم پر چاہے دفاعی، اقتصادی اور امن امان کا مسئلہ ہو مثبت کردار ادا کیا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ ہر شعبے میں آ پ کو کار کردگی دکھانی پڑتی ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کا ہمسایہ ملک آپ سے ناراض ہو یا آ پ اس سے ناراض ہوں، ہم ہمسایہ ملکوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں،ہم نے بھارت اور افغانستان دونوں کے ساتھ اپنے معاملات کو بہتر کرنا ہے اور ہم نے ایران اور چین کے ساتھ بھی اپنے معاملات کو مضبوط و مستحکم کرنا ہے۔