کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ‘ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال بلاول بھٹو نے نوازشریف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کیا بلاول کا بیان درست ہے؟ اس کے جواب میں تجزیہ کاروں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ نون سلیکٹڈ تھی تو بلاول نے ان کے ساتھ مل کر حکومت کیوں بنائی اتنے عرصے کیوں ساتھ رہے،اس دفعہ نواز شریف کی اسٹبلشمنٹ کیساتھ لڑائی کے چانس کم ہیں کیوں کہ ان کی نظر میں مریم نواز کا مستقبل ہے ۔
تجزیہ کار بینظیر شاہ نے کہا کہ جو بات بلاول بھٹو کر رہے ہیں وہ کافی حد تک درست ہے وہ حکومت میں آتے ہیں پھر کچھ عرصے بعد ان کی اسٹبلشمنٹ سے لڑائی ہوجاتی ہے ۔
نوازشریف کی چوتھی بار وزیر اعظم بننے سے متعلق قبولیت ابھی تک ہے یا نہیں یہ بات واضح نہیں ہے کیوں کہ خوف یہی ہوگا کہ اگر ان کو دو تہائی اکثریت مل گئی تو یہ پھر سے سویلین بالادستی کی باتیں شروع نہ کردیں جو یقیناً تیسری قوت کو پسند نہیں آتیں۔جو لوگ نوازشریف کے ساتھ بیٹھ رہے ہیں وہ آن ریکارڈ ہیں کے کس کے کہنے پر بیٹھ رہے ہیں اور پھر سے کچھ عرصے بعد بات خراب ہوگئی تو یہ لوگ پھر واپس چلے جائیں گے لیکن میں سمجھتی ہوں کہ اس دفعہ لڑائی کے چانس کم ہیں کیوں کہ ان کی نظر میں مریم نواز کا مستقبل ہے۔ اسٹبلشمنٹ کی موجودہ قیادت عمران خان کے بجائے نوازشریف کے لئے نرم گوشہ رکھتی ہے۔