کراچی(ٹی وی رپورٹ)چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے منتخب ہونے والے مستحقین کو 61اعشاریوں پر جانچا جاتا ہے، ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے بی آئی ایس پی کی شفافیت کی توثیق کی ہے، چیئرپرسن بی آئی ایس پی کی ذمہ داری اضافی ہے، بطور چیئرپرسن بی آئی ایس پی تنخواہ یا دیگر سہولتیں نہیں لیتا۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’جرگہ‘‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔ ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی کوئی خیراتی پروگرام نہیں ایک سپورٹ میکنزم ہے، مجھ میں سیاست کی صلاحیت نہیں ہے، سیاست کیلئے جو خوبیاں چاہئیں وہ کچھ اور طرح کی ہیں، سول سروس میرے مزاج کے مطابق نہیں تھی اس لئے چھوڑ دی، سیاست کا مقصد بھی خدمت ہے تو میں پہلے سے وہ کام کررہا ہوں، غریب کیلئے پیغام ہے کہ اسے اپنی محنت، جدوجہد، علم و ہنر کے حصول سے غربت کی زنجیر توڑنا ہوگی، امیر لوگوں کیلئے پیغام ہے کہ اس دھرتی پر جو ہے وہ رب کا ہے اور جو رب کا ہے وہ سب کا ہے۔ چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام قطعی طور پر غیرسیاسی پروگرام ہے، کسی اچھے کام کا آغاز کرنے والے کے نام سے اس کام کو منسوب کردیا جائے تواس پر اعتراض نہیں ہونا چاہئے،بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے منتخب ہونے والے مستحقین کو 61اعشاریوں پر جانچا جاتا ہے، ان اعشاریوں میں کہیں نہیں لکھا کہ آپ کس پارٹی سے ہیں یا کس پارٹی کو ووٹ دیں گے، ہر شخص کو اس کے استحقاق کے مطابق منتخب کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے بتایا کہ بی آئی ایس پی کے تحت 93لاکھ خاندان کو3ہزار روپے ماہانہ دیئے جاتے ہیں، انہی خاندانوں کے83 لاکھ بچوں کو اسکولوں کی اسکالرشپس دی جاتی ہیں، ان طلبہ کی 75فیصد حاضری ہو تو پرائمری سے ایف اے تک ڈھائی سے ساڑھے تین ہزار روپے دیئے جاتے ہیں، ان بچوں کو اسکولوں میں کاپیاں، کتابیں مفت دی جاتی ہیں اور فیس بھی نہیں ہوتی ، تیرہ لاکھ کے قریب حاملہ خواتین کو پریگننسی کے دوران اور ڈیلیوری کے بعد دو سال تک ڈھائی ہزار روپے دیئے جاتے ہیں ،انہی خاندانوں کے ڈیڑھ لاکھ بچوں کو یونیورسٹی کی تعلیم کیلئے وظائف دیئے جاتے ہیں۔