غزہ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک)غزہ پرا سرائیلی فورسز کی بمباری کا سلسلہ جاری، پناہ گزین کیمپوں اور آبادی پر بمباری کے نتیجے میں مزید 200سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، شہداء کی مجموعی تعداد 18ہزار 400سے بڑھ گئی امریکی صدر جو بائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر مسلسل بمباری کی وجہ سے عالمی برادری کی حمایت کھورہاہے، اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر فرانسیاالبانیز نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں ہر ایک سے لڑ رہی ہے اور ہر چیز کو نشانہ بنارہی ہے، ایران کے وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جنیوا میں اقوام متحدہ کو بتایا کہ غزہ میں حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں کے زیر حراست قیدیوں کی آزادی کو محفوظ بنانے کا واحد راستہ تنازعے کا سیاسی حل ہے، انہوں نے بتایا کہ امریکا حماس کا خاتمہ نہیں کرسکتا، غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ انہوں نے شہری پناہ گاہوں میں متعدی امراض کے 326,000 کیسز کی نگرانی کی اور یہ تعداد زیادہ ہونے کا امکان ہے، حماس نے فلسطینی اتھارٹی سے "اوسلو معاہدے سے دور رہنے، سیکورٹی تعاون بند کرنے اور مسلح مزاحمت کا راستہ اپنانے کا کہا ہے ، اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے غزہ کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے "افسوسناک اور جہنمی حالات" کے مترادف قرار دیا اور کہا کہ غزہ کے محصور جنگ زدہ بدقسمت لوگ تین ماہ سے اس جہنم میں رہ رہے ہیں، منگل کو پٹی کا دورہ کرنے والے اقوام متحدہ کےعہدیدارنے کہا کہ ’’غزہ کے لوگ گلیوں اور سڑکوں پر رہ رہے ہیں اور ہر چیز کے محتاج ہیں،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا کہ غزہ خطرناک انسانی حالات کا سامنا کر رہا ہے، انہوں نے کہااگر آپ اس وقت انسانی صورتحال کو دیکھیں تو یہ انتہائی خطرناک اور غیر یقینیہے اور تباہی کے دہانے پر ہے، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہوں نے غزہ سے مزید دو اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں برآمد کرلی ہیں، صیہونی فوج نے غزہ میں زمینی جنگ کے دوران 105فوجیوں کے ہلاکت ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان میں سے 13فوجی اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔ تفصیلات کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے گزشتہ روزکہا کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینی علاقے کے شمال میں ایک اسپتال پر چھاپہ مار کارروائی کی۔اسرائیلی فورسز نے کئی روز کے محاصرے اور بمباری کے بعد غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر دھاوابول دیا، طبی عملہ گرفتار ، زخمیوں کو دوسرے مقام پرمنتقل ہونے کا حکم دیدیا، صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اسپتال میں اسلحہ تلاش کریں گے۔ وزارت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی قابض افواج نے کئی روز کے محاصے اور بمباری کے بعد کمال عدوان اسپتال پر دھاوا بول دیا۔تاہم،اسرائیلی فوج نےاس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔اشرف القدرہ نے کہا کہ قابض فوج نے اسپتال کے صحن میں طبی عملے سمیت مردوں کوجمع کرلیا ہے۔وزارت صحت کے ترجمان نے بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہاکہ ہمیں ان کی اور طبی ٹیموں کی گرفتاری یا ان کے قتل کا خدشہ ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے او سی ایچ اے نےپیر کو کہاتھا کہ اسرائیلی فوج کے کمال عدوان اسپتال کے شعبہ زچگی کو نشانہ بنانے سے دو مائیں شہید ہو گئیں۔