• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی رائل نیوی نے بحیرہ احمر میں مشتبہ حملہ آور ڈرون مار گرایا

لندن (پی اے) برطانوی رائل نیوی کے جنگی جہاز نے بحیرہ احمر میں مشتبہ حملہ آور ڈرون کو مار گرایا۔ وزیر دفاع گرانٹ شیپس کا کہنا ہے کہ رائل نیوی کے جنگی جہاز نے بحیرہ احمر میں ایک مشتبہ حملہ آور ڈرون کو مار گرایا ہے۔ گرانٹ شیپس نے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہاز رانی اس کا ہدف تھا، یہ اہم گلوبل شپنگ روٹ پر اس نوعیت کا تازہ ترین واقعہ ہے۔ بحیرہ احمر (ریڈ سی) نارتھ افریقہ اور جزیرہ نما عرب کے درمیان واقع ہے اور یہ نہر سویز کے ذریعے بحیرہ روم کو بحر ہند سے ملاتا ہے۔ ایچ ایم ایس ڈائمنڈ ٹائپ 45 ڈسٹرائر نے اس مشتبہ ڈرون کو مار گرایا۔ اس ریجن میں شپنگ لائن کو بڑھتے ہوئے خطرات پر بین الاقوامی تشویش کے نتیجے میں دو ہفتے قبل ہی ڈائمنڈ ٹائپ 45 ڈسٹرائر کو بھیجا گیا تھا۔ ایک بیان میں وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے کہا کہ ون سی وائپر میزائل کو فائر کیا گیا، جس نے کامیابی کے ساتھ ٹارگٹ کو تباہ کر دیا۔ میری ٹائم سیکورٹی کو برقرار رکھنے کی انٹرنیشنل کوششوں کو تقویت دینے کیلئے یہ جہاز حال ہی میں اس خطے میں پہنچا تھا۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی حملوں کا حالیہ سلسلہ بحیرہ احمر میں گلوبل ٹریڈ اور میری ٹائم سیکورٹی کیلئے براہ راست خطرہ ہے۔ برطانیہ گلوبل ٹریڈ کے آزادانہ بہاؤ کے تحفظ کیلئے اس نوعیت کے حملوں کو پسپا کرنے کیلئے پرعزم اور مخلص ہے۔ ماہ رواں کے اوائل میں امریکی فوج نے کہا تھا کہ برطانیہ کی ایک کمپنی کے زیرملکیت بہاماس کے پرچم والا یونٹی ایکسپلورر ان تین کمرشل جہازوں میں شامل تھا، جنہیں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ لائبیریا کے پرچم بردار کارگو جہاز پر میزائل حملے کے بعد جمعہ کے روز دنیا کی سب سے بڑی شپنگ کمپنی میرسک نے بحیرہ احمر میں آبنائے باب المندب سے گزرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے اپنے تمام جہازوں کو آئندہ نوٹس تک سفر روکنے کیلئے کہا ہے۔ 1991 میں پہلی خلیجی جنگ کے بعد اس واقعے میں پہلی بار رائل نیوی نے غصے میں کسی فضائی ہدف کو مار گرایا ہے۔ فرسٹ سی لارڈ ایڈمرل سر بین کی نے کہا کہ دنیا کی گلوبل شپنگ کا چھٹا حصہ آبنائے باب المندب اور بحیرہ احمر سے گزرتا ہے۔ ایچ ایم ایس ڈائمنڈ کو صرف دو ہفتے قبل مختصر نوٹس پر پورٹسمتھ سے اس علاقے میں تعینات کیا گیا تھا اور وہ ہمارے امریکی، فرانسیسی و دیگر اتحادیوں اور پارٹنرز کے ساتھ مل کر پہلے ہی موثر کام کر رہا ہے۔ رائل نیوی سمندروں کے آزادانہ استعمال کے حق کو برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہے اور ہم بلند سمندروں میں اپنے قانونی کاروبار کیلئے جانے والوں کے خلاف بلاامتیاز دھمکیوں یا حملوں کو برداشت نہیں کرتے۔ وزارت دفاع نے یہ نہیں بتایا کہ اس حملے میں کس کا ہاتھ تھا لیکن بحیرہ احمر میں جہازوں پر حملوں کے ساتھ ساتھ غزہ میں حماس کے خلاف جنگ کے جواب میں اسرائیل کو نشانہ بنانے والے ڈرون اور میزائل لانچ کرنے کے پیچھے یمن کے حوثیوں کا بھی ہاتھ ہے۔

یورپ سے سے مزید