لوٹن ( شہزاد علی)برطانیہ کے دہشت گردی کے خطرے کی سطح کو "انتہائی قریب" کے جائزے کے تحت رکھا جا رہا ہے، انتہا پسند گروپ کی جانب سے برطانیہ میں یہودی اداروں کو نشانہ بنائے جانے کے خدشات ہیں، جرمن استغاثہ نے کہا کہ انہوں نے چار گرفتاریاں کر کے حماس کے حملے کی سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔دی گارڈین کی تفصیلات کے مطابق MI5 اور انسداد دہشت گردی پولیس نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اس بات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ آیا مشرق وسطیٰ میں جنگ انتہا پسندوں کو پرتشدد کارروائی کرنے پر مجبور کر سکتی ہے کیونکہ اسرائیل کی غزہ پر شدید بمباری تیسرے مہینے میں بھی جاری ہے۔برطانیہ کے دہشت گردی کے خطرے کو اب 2006 کے بعد سے اس کی کم ترین سطح پر سمجھا جاتا ہے، جب موجودہ درجہ بندی کا نظام متعارف کرایا گیا تھا۔ اسے باضابطہ طور پر کافی درجہ دیا جاتا ہے، پانچ درجوں میں سے تیسرا، یعنی حملہ کا امکان سمجھا جاتا ہے، خطرے کی سطح جوائنٹ ٹیررازم اینالیسس سنٹر (JTAC) کی ذمہ داری ہے، جو MI5 پر قائم ایک کراس وائٹ ہال باڈی ہے اور اس وقت اسےبہت قریب سے اور باقاعدہ جائزہ کے تحت رکھا جا رہا ہے جمعرات کو جرمن اور ڈچ پولیس نے سرحد پار حماس کی دہشت گردی کی سازش کا حصہ ہونے کے شبے میں چار افراد کو گرفتار کیا، جرمن استغاثہ نے کہا کہ اس کا مقصد یورپ میں یہودی اداروں کو نشانہ بنانے کے لیے ہتھیار حاصل کرنا تھا۔ چاروں نے موسم بہار سے یورپ میں ہتھیاروں کے چھپے ہوئے ذخیرے کی تلاش شروع کی، جرمن استغاثہ کے مطابق لبنان میں مقیم حماس رہنماؤں کے حکم پر اکتوبر کے دوران اسے بار بار تلاش کرنے کی کوشش کی۔ حماس روایتی طور پر اسرائیل سے باہر اہداف پر حملہ کرنے کی کوشش نہیں کرتی ہے لیکن جرمن پریس رپورٹس کے مطابق اس گروپ سے وابستہ 450 کے قریب لوگ ملک میں مقیم ہیں، جو کبھی کبھی پروپیگنڈا پھیلانے یا چندہ مانگنے کی کوشش کرتے ہیں۔ برطانیہ اور براعظم یورپ میں دہشت گردی کی مربوط سازشیں گروپ کے لیے روانگی کی نمائندگی کریں گی اور نظریہ طور پر اس قسم کے حملے کی واپسی ہوں گی جو حالیہ برسوں میں نہیں دیکھی گئی۔ 2017 میں لندن برج واقعے کے بعد سے دہشت گردانہ حملے بنیادی طور پر بنیاد پرستوں نے تنہا کیے تھے۔