• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

CEC استعفیٰ دیں، وکلاء تنظیمیں، سکندر سلطان کی موجودگی میں شفاف انتخابات نہیں ہوسکتے، پاکستان بار، سپریم کورٹ بار پنجاب اور سندھ بار کے تحفظات

اسلام آباد (نمائندہ جنگ /ایجنسیاں) وکلاء تنظیموں نے ملک بھر میں حلقہ بندیوں ‘ انتخابی طریقہ کار اور نشستوں کی تقسیم کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا‘ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ‘ پاکستان بارکونسل ‘سندھ ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن اور پنجاب بارکونسل نے الگ الگ اعلامیہ جاری کردیا جن میںچیف الیکشن کمشنر کی زیر نگرانی انتخابات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کی موجودگی میں شفاف اورمنصفانہ انتخابات نہیں ہوسکتے ‘الیکشن بروقت اورآزادانہ ہونے چاہئیں جس میں تمام سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کولیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہئے‘سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن کے ہر عمل کی توثیق کرنے کی بجائے تضادات کا نوٹس لے‘وکلاءتحریک کے لائحہ عمل کا اعلان کرنے کیلئے جلد آل پاکستان نمائندہ کنونشن بلایا جائے گا ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ہارون الرشید اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا کی جانب سے جاری اعلامیہ میں الیکشن میں تمام سیاسی جماعتوں کیلئے یکساں مواقع کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے انتخابی طریقہ کار، حلقہ بندیوں اور نشستوں کی تقسیم پر سوال اٹھا دئیے گئے ہیں‘اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ یہ تاثر بڑھ رہا ہے کہ موجودہ الیکشن کمیشن کی موجودگی میں شفاف انتخابات نہیں کرائے جا سکتے ہیں، جہلم، گجرانوالہ اورراولپنڈی میں نشستوں کی تقسیم میں عدم توازن دیکھا گیاہے، آبادی کے تناسب سے موجودہ حلقہ بندیاں انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالات اٹھا رہی ہیں‘کمیشن کا طرز عمل عام انتخابات کی ساکھ کے بارے میں سنگین شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے‘الیکشن کمیشن ان نازک معاملات پر آنکھیں بند نہیں کر سکتا‘ پاکستان بار کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کو الیکشن کمیشن کے ہر عمل کی توثیق کرنے کی بجائے تضادات کا نوٹس لینا چاہیے ،پاکستان بار کونسل کا پختہ ایمان ہے کہ بنیادی مقصد محض انتخابات کا انعقاد ہی نہیں بلکہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات ہوں، تمام اسٹیک ہولڈرز کو یکساں مواقع فراہم ہونے چاہئیں‘اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار کی مشاورت سے وکلا ء تحریک کے لائحہ عمل کا اعلان کرنے کے لیے جلد ہی ایک آل پاکستان نمائندہ کنونشن بلایا جائے گا‘سپریم کورٹ بار کے صدر شہزاد شوکت اور سیکرٹری علی عمران کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں لیکن تمام اسٹیک ہولڈرز کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں، شکایات کو دور کیے بغیر محض انتخابی ٹائم لائن پر عمل کرنے کا عمل قومی استحکام کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید