ملتان( سٹاف رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے ایڈیشنل سیشن جج ڈیرہ غازی خان کے احکامات منسوخ کرتے ہوئے محکمہ پولیس کے ایک کلرک کی آدھی تنخواہ کی کٹوتی کرنےکا حکم دیا ہے تاہم اس کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیئے ہیں۔ پیٹیشنر جہانزیب کی وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کو سیشن عدالت نے ڈبل پینلٹی ڈالدی ہے۔فاضل عدالت نے خاتون وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے گرفتاری کے احکامات منسوخ کر دیئے ہیں،دریں اثنا ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج علی پور کے احکامات معطل کرتے ہوئے متعلقہ پولیس کمپلینٹ سیل اور فریق مخالف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 دن میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ملزم وقاص جیولر کے وکیل نے فاضل عدالت کو آگاہ کیا کہ مدعی کی کہانی جھوٹی اور خود ساختہ ہے۔مدعی وسیم عباس دراصل سودی کاروبار کرتا ہے۔وہ جس روز 12 لاکھ روپے دینے کا دعویٰ کرتا ہے اس روز ملزم علی پور میں موجود نہیں تھا ۔سی ڈی آر کے مطابق وہ اس روز ڈیرہ غازی خان میں تھا وہ ایک پرانے چیک کی بنیاد پر مقدمہ درج کراکے رقم ہتھیانا چاہتا ہے۔ دریں اثنا ہائی کورٹ نے چھٹی جماعت کے طالب علم محمد نعیم کی حفاظتی ضمانت 29 دسمبر تک منظور کرتے ہوئے اسے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پیٹیشنر کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ محمد نعیم کے والد محمد اکرم کی میران پور میلسی میں کریانہ کی د کان ہے مدعی اشفاق احمد نے لین دین کے جھگڑے پر اس کے بیٹے پر الزام عائد کیا کہ اس نے مدعی کے 6 سالہ بیٹے ثقلین کے ساتھ زیادتی کی ہے جبکہ میڈیکل رپورٹ میں الزام ثابت نہیں ہوا ، مدعی نے ملزم کے خلاف ایک اور مقدمہ زیر دفعہ 498 ٹ ُ بھی درج کرادیا اب پولیس اسے گرفتار کرنا چاہتی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج میلسی نے اس کی ضمانت قبل از گرفتاری عدم حاضری کی وجہ سے خارج کردی ہے۔