پشاور(ایجنسیاں)تحریک انصاف کے انتخابی نشان ’’بلے ‘‘پر سوالیہ نشان لگ گیا‘پشاور ہائی کورٹ نے انتخابی نشان اور پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں الیکشن کمیشن کو آج جمعہ تک فیصلہ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائیکورٹ کےجسٹس عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمدپر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے عدالت کو آگاہ کیاکہ اگر انٹرا پارٹی انتخابات کو تسلیم نہ کیا گیا تو انتخابی نشان بلا نہیں ملے گا اور ہمارے امیدوار آزاد تصور ہوں گے ‘الیکشن کمیشن کے وکیل محسن کامران نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نتائج تب شائع کرتے ہیں جب کمیشن مطمئن ہو جائے‘پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات متنازع ہیں جس پر جسٹس عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کو کس نے متنازع بنایا؟
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواستیں جمع کرائی گئیں ۔
جسٹس عتیق شاہ نے کہا کہ جن لوگوں نے درخواستیں دیں کیا وہ پی ٹی آئی کا حصہ ہیں، جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ درخواست گزاروں نے لیٹر ساتھ نہیں لگائے۔
تفصیلات کے مطابق عدالت کی ابتدائی کارروائی کے دوران بیرسٹر گوہر نے آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان نہ دینے کی وجوہات نہیں بتائیں‘ عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن اسلام آباد میں ہے تو کیا ہم یہاں سے کوئی حکم دے سکتے ہیں‘اسلام آباد ہائی کورٹ فعال ہے، آپ نے وہاں سے کیوں رجوع نہیں کیا ۔
وقفے کے بعد کیس کی دوبارہ سماعت کے دوران بیرسٹر گوہر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے صرف مرکزی پارٹی کو نوٹس نہیں دیا تھا، پی ٹی آئی صوبائی کابینہ کو بھی نوٹس جاری ہوا تھا۔