کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر+ نامہ نگاران ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے لانگ مارچ کے شرکاء پر اسلام آباد پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ، تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ میں سریاب روڈ اور بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنے دیئے گئے،آج شٹر ڈاون کی اپیل کی گئی ہے.
جمعرات کو بلوچ یکجہتی کمیٹی و طلباء تنظیموں کی جانب سے کوئٹہ میں سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا۔
بعدازاں دھرنے کے شرکاء نے بلوچستان یونیورسٹی سے احتجاجی ریلی نکالی اور سیرینا چوک پر احتجاجی دھرنا دیا، شرکاء نے کہاکہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اسلام آباد میں گرفتار مظاہرین کو رہا کرکے احتجاج کا حق نہیں دیا جاتا۔ دھرنے سے شہر بھر میں ٹریفک جام ہو گیا اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ریڈ زون کو جانے والے راستوں کی بندش کی وجہ سے شہر کی ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا۔ جمعرات کی سہ پہر سے رات گئے تک کوئٹہ شہر کی تمام سڑکوں جناح روڈ، قندھاری بازار، انسکمب روڈ، حالی روڈ، گلستان روڈ، زرغون روڈ، سریاب روڈ، سرکلر روڈ، پشین اسٹاپ، ڈبل روڈ، امداد چوک، جعفر خان جمالی روڈ، چمن پھاٹک، کوئلہ پھاٹک، سمنگلی روڈ سمیت تمام سڑکوں پر کئی گھنٹوں تک گاڑیاں پھنسی رہیں، دریں اثنا بلوچ یکجہتی کمیٹی نے آج بلوچستان بھر میں شٹر ڈاون کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج (جمعہ کو)کراچی حب اور لسبیلہ کے درمیان زیرو پوائنٹ، پنجاب اور بلوچستان کو ملانے والی سڑک کو فورٹ منرو کے مقام پر بند کیا جائیگا جبکہ تربت میں صبح 10بجے شہید فدا چوک سے احتجاجی ریلی نکالی جائے گی ۔
احتجاج کی وجہ سے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کی بندش سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ خاران سے نامہ نگار کے مطابق اسلام آباد میں لانگ مارچ شرکاء پر تشدد اور بلوچ خواتین کی گرفتاریوں کے خلاف خاران میں احتجاجی ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کے سامنے مین سڑک پر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ حب سے نامہ نگار کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی اور آل پاکستان مری اتحاد کے کارکنوں کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی اور شرکاء کی جانب سے کراچی کوئٹہ قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔
تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے اہلخانہ کے لانگ مارچ کے شرکاء پر پولیس تشدد کے خلاف دھرنا دیا گیا
۔بلوچ یکجہتی کمیٹی اور آل پاکستان مری اتحاد کے کارکنوں نے کراچی کوئٹہ قومی شاہراہ پر احتجاجی ریلی نکالی اور حب پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔ریلی سیرت چوک سے نکالی گئی۔
تربت سے نامہ نگار کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی نے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں بلوچ ماؤں اور بہنوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا گیا وہ بلوچ قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔
اس وقت ڈاکٹر ماہ رنگ، سائرہ، ماہ زیب سمیت درجنوں خواتین و بچے اسلام آباد سے لاپتہ کیے گئے ہیں اور ان کا کسی کو بھی علم نہیں کہ انہیں کہاں رکھا گیا ہے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ریاست کی جانب سے پرامن اور لاپتہ افراد کے لواحقین کے خلاف ریاستی کریک ڈاون کے خلاف آواز اٹھائیں اور بلوچ قوم کی اس مشکل وقت میں شاتھ دیں۔
خضدار سے نامہ نگار کے مطابق اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے لانگ مارچ کے شرکاء پر پولیس تشدد اور گرفتاری کے خلاف وڈھ میں کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک بلاک کر دی گئی روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے سڑک کی دونوں جانب گاڑیوں قطار لگ گئی تا ہم کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔