• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بہاولپور یونیورسٹی اسکینڈل، جنسی ہراسانی نہ منشیات کا استعمال، تحقیقاتی ٹریبونل

لاہور(نسیم قریشی )اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے معاملے کی تحقیقات کرنے والے ایک رکنی ٹربیونل نے اپنی رپورٹ میں اہم وضاحتیں پیش کی ہیں.

 ٹربیونل کے مطابق معاملے میں نہ تو منشیات کا استعمال ہوا اور نہ ہی جنسی ہراسانی کی گئی، معاملے کو پولیس نے بغیر کسی جواز کے بڑھاوا دیا.

 یونیورسٹی کے ترجمان شہزاد خالد نے جنگ کو بتایا کہ ابھی تک یونیورسٹی کو اس قسم کی کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ،پنجاب حکومت کو ٹربیونل نے اپنی رپورٹ پیش کرنی تھی، چیف سیکورٹی آفیسر اعجاز شاہ سمیت دو ملازمین پر فوجداری مقدمہ درج ہے، یونیورسٹی اور ایچ ای سی کی انکوائری میں مقدمہ مالی بے ضابطگیوں کے آڈٹ پیراز پر مبنی ہے۔

ٹربیونل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر خواتین کی ویڈیوز بے بنیاد طور پر وائرل کی گئیں، جس سے یونیورسٹی اور خواتین کی عزت کو نقصان پہنچا۔ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے 5افراد کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ 

ان میں ڈی ایس پی سی آئی اے بہاولپور، ڈی پی او بہاولپور، اور سب انسپکٹر ایس ایچ او پولیس اسٹیشن دراوڑ بہاولپور شامل ہیں۔

ٹربیونل نے ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف موثر اقدامات کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس میں محفوظ کیمپس ماحول، باقاعدہ مانیٹرنگ، منشیات کے ٹیسٹ، کونسلنگ، اور خواتین کے والدین سے رابطے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

نگران پنجاب حکومت نے 9اگست 2023کو ٹربیونل تشکیل دیا تھا اور اب اس رپورٹ کے بعد تین صوبائی وزراء پر مشتمل کمیٹی بھی بنائی گئی ہے، جو اپنی سفارشات کابینہ کو پیش کرے گی۔ 

بہاولپور کے پولیس ذرائع نے جنگ سے بات کرتے ہوئے بھی تصدیق کی ہے کہ ٹربیونل کے فیصلے پر عمل آئی جی پنجاب کے دفتر سے ہوگا اور جو بھی ہدایات آئیں گی ان پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ 

ٹربیونل میں ذکر کردہ ڈی پی او اس معاملہ میں خصوصی دلچسپی لے رہے تھے اور تمام رپورٹیں انہوں نے ہی تیارکروائیں تھیں۔

 واضح رہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے تین عہدیداران، خزانچی پروفیسر ابو بکر، چیف سیکیورٹی آفیسر اعجاز اکرم، اور ٹرانسپورٹ انچارج محمد الطاف، کو منشیات کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ ابو بکر اور اعجاز اکرم پر خواتین کی فحش تصاویر اور ویڈیوز رکھنے کا الزام بھی تھا۔

اہم خبریں سے مزید