کراچی (نیوز ڈیسک) عالمی منڈی میں زعفران کی شدید قلت واقع ہوئی ہے جس کی وجہ ایران میں اس مصالحے کی کم کاشت بتائی جا رہی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ایران کو زعفران کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ملک سمجھا جاتا ہے۔ یہ مصالحہ دنیا کا مہنگا ترین مصالحہ ہے جو اپنی منفرد خوشبو، بے مثال ذائقے اور پرکشش رنگ کی وجہ سے مقبول ہے۔ رپورٹ کے مطابق، دنیا میں 90؍ فیصد زعفران ایران سے برآمد کیا جاتا ہےتاہم رواں سال یہاں اس مصالحے کی پیداوار 2022 ء کی پیداوار کے مقابلے میں آدھی رہ گئی ہے۔ زعفران برآمد کرنے والی سب سے بڑی ایرانی کمپنی نوین سیفرون کے چیف ایگزیکٹو علی شریعتی مقدم کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال زعفران کی پیداورا 400؍ میٹرک ٹن جبکہ رواں سال اس کی پیداوار صرف 170؍ میٹرک ٹن ہوئی ہے۔ مصالحہ پیدا کرنیوالوں اور تاجروں نے اس صورتحال کا ذمہ دار بدلتے موسم اور ماحولیاتی تغیرات کے ساتھ پانی کی قلت کو قرار دیا ہے۔ زعفران کی خرید و فروخت کا کام کرنے والی ایک ایرانی کمپنی تربت ِ جام سیفرون ایکسچینج کے سربراہ پیام اصغری کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال سردیوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بہت زیادہ نیچے گر گیا تھا جس کے بعد موسم شدید خشک ہوگیا اور آنے والا موسم گرما اور موسم بہار بے ترتیب رہا جس کا زعفران کی فصل پر منفی اثر مرتب ہوا۔