• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

GHQ حملہ کیس، شاہ محمود کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ/نیوز ایجنسیز) سابق وزیر خارجہ اور سینئر رہنما پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔دوسری جانب احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم و بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر کردی۔ فرد جرم 4 جنوری کو عائد ہوگی۔ جج محمد بشیر نے توشہ خانہ سے متعلق کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی، جس میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی اور نیب کی ٹیم عدالت میں پیش ہوئی۔ دوران سماعت ملزمان کو توشہ خانہ ریفرنس کی نقول اور دیگر ضروری دستاویزات فراہم کردی گئیں۔ علاوہ ازیں 190 ملین پاؤنڈ زریفرنس میں ضمانت کی درخواستوں پر بھی سماعت30 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔نیوز ایجنسی کے مطابق شاہ محمود قریشی کا نام مزید 12 مقدمات میں شامل کرلیا گیا۔ پراسیکیوٹر کے مطابق شاہ محمود قریشی کے خلاف سانحہ9 مئی کے راولپنڈی ضلع میں 12 مقدمات درج ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما جی ایچ کیو، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارہ کے دفتر پر حملہ اور میٹرو بس اسٹیشن جلانے کے مقدمات میں بھی نامزد ہیں جب کہ ان کی تمام 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی ہے۔ پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ شاہ محمود سے تمام مقدمات میں ایک ساتھ تفتیش کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ پراسیکیوٹر نے تمام 12 مقدمات میں شاہ محمود کے 2 جنوری تک جسمانی ریمانڈ کی بھی استدعا کی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی کو گزشتہ روز دوبارہ گرفتار کئے جانے کے بعد آج سخت سکیورٹی میں ڈیوٹی مجسٹریٹ راولپنڈی کی عدالت میں پیش کیا گیا، اُن کو بکتر بند گاڑی میں جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا، پولیس اہلکاروں نے انہیں ہتھکڑیاں لگا کر ڈیوٹی مجسٹریٹ سید جہانگیر علی کی عدالت میں پیش کیا۔

اہم خبریں سے مزید