راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) چیف ٹریفک افسر راولپنڈی تیمور خان نےکہا ہےکہ راولپنڈی میں ٹریفک کی بلا تعطل روانی اور روڈ یوزرز کی تربیت اولین ترجیح ہے ۔ٹریفک وارڈنز کی جانب سے شہریوں سے بدسلوکی یا شہریوں کی جانب سے وارڈنز سے مزاحمت دونوں ناقابل قبول ہیں۔ ذمہ دار فریق کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 2023 کے دوران 349 پولیس افسران و اہلکاروں سمیت روڈ یوزرزکے مجموعی طور پر 6 لاکھ 39 ہزار 175 چالان کر کے 27 کروڑ روپے کے قریب جرمانے کئے گئے جبکہ ٹریفک قوانین کی مختلف خلاف ورزیوں پر 5 ہزار 698 مقدمات درج کئے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہون نےٹریفک ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر سینئر ٹریفک افسر منیر احمد ہاشمی، ڈی ایس پی ٹریفک آصف کمال اور ٹریفک ایجوکیشن ونگ کی انچارج انسپکٹر طاہرہ کنول بھی موجود تھیں۔ سی ٹی او نے سالانہ کارکردگی کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ سال 2023 کے دوران ون وے کی خلاف ورزی پر 55 ہزار 581 چالان، بغیر لائسنس 66 ہزار 109، دھواں دینے والی گاڑیوں پر 23 ہزار 378 چالان، کم عمر ڈرائیونگ پر 7 ہزار 370, بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 1 لاکھ 18 ہزار 121، غلط پارکنگ پر 18 ہزار 375 چالان کئے گئے ۔ دھواں دینے والی 1ہزار 412 گاڑیاں، 3 ہزار 771 کم عمر ڈرائیور مختلف تھانوں میں بند کئے گئے ۔ بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر 1501 مقدمات سمیت مجموعی طور پر 5 ہزار 698 مقدمات درج کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک سائن بورڈ کی تنصیب کینٹ کے علاقوں میں کنٹونمنٹ بورڈ اور شہر کے علاقوں میں میونسپل کارپوریشن کی ذمہ داری ہے۔ اس مقصد کے لئے ہم نے دونوں اداروں کو متعدد مراسلے بھی جاری کئے لیکن اس پر کبھی کوئی مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا۔