اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پاکستا ن تحریک انصاف نے بلے کے انتخابی نشان کے حصول کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا، اپیل میں عدالت سے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر بلے کا انتخابی نشان آلاٹ کرنے کی استدعا کی گئی ۔ بیرسٹر گوہر علی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہئے ، بلے کا نشان کسی اور کو الاٹ نہیں ہو سکتا ، بلے کے نشان کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دی ہے ، توقع ہے آج سماعت ہو گی ، عدلیہ پر اعتماد ہے ، پلان بی بھی رکھا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی اور اس کی قیادت کو اعلیٰ عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہئے ، بلے کا نشان کسی اور کو الاٹ نہیں ہو سکتا ، بلے کے نشان کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دی ہے ، توقع ہے آج سماعت ہو گی ، عدلیہ پر اعتماد ہے ، پلان بی بھی رکھا ہوا ہے ، پہلی کوشش ہے کہ بلے کا نشان مل جائے ، اگر مخالفین کامیاب ہو گئے تو یہ جمہوریت کیخلاف بہت بڑی سازش ہو گی۔ عمران خان نے کبھی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر عدم اعتماد کا اظہار نہیں کیا۔ پی ٹی آئی اور اس کی قیادت کو اعلیٰ عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رجیم چینج کی سازش کے بعد پی ٹی آئی کو انتخابی عمل سے باہر کرنے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ پی ٹی آئی امیدواروں کے 873 کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے جس میں عمران خان اور انکی سابق کابینہ کے لوگ بھی شامل ہیں۔