کراچی (نیوز ڈیسک) نامور بین الاقوامی جریدے ’’اکانومسٹ‘‘ میں جیل سے پاکستان کی صورتحال کے حوالے سے شائع ہونے والے ایک آرٹیکل میں پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ PTI کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے پاکستان میں وفاقی اور صوبائی دونوں سطحوں پر نگراں حکومتیں چل رہی ہیں۔
یہ انتظامیہ آئینی طور پر غیر قانونی ہیں کیونکہ پارلیمانی اسمبلیاں تحلیل ہونے کے 90 دنوں کے اندر انتخابات نہیں کرائے گئے تھے۔
اعلان ہو چکا ہے کہ 8؍ فروری کو عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں لیکن سپریم کورٹ کے مارچ میں الیکشن کرانے کے واضح حکم کے باوجود گزشتہ ایک سال کے دوران پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات نہیں کرائے گئے۔
اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے عوام شکوک و شبہات میں مبتلا ہیں کہ الیکشن ہوں گے بھی کہ نہیں۔
عمران خان کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے عجیب و غریب ہیں ، اس نے نہ صرف سپریم کورٹ کی مخالفت کی ہے بلکہ اس نے میری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کیے، پارٹی کے اندرونی انتخابات میں رکاوٹیں ڈالی ہیں اور محض تنقید کرنے پر میرے اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کے مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات ہوں یا نہ ہوں، اپریل 2022 میں عدم اعتماد کے مضحکہ خیز ووٹ کے بعد جس طرح مجھے اور میری پارٹی کو نشانہ بنایا گیا، اس سے ایک چیز واضح ہو گئی ہے، اسٹیبلشمنٹ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کیلئے تیار نہیں، لیول ون تو دور کی بات ہے۔ یہ اسٹیبلشمنٹ ہی تھی جس نے امریکا کے دباؤ میں ہماری حکومت ختم کی۔
امریکا ہماری آزاد خارجہ پالیسی اور فوجی اڈے فراہم کرنے کیلئے ہمارے انکار کی وجہ سے مشتعل تھا۔ میں نے واضح کیا تھا کہ ہم سب کے دوست ہوں گے لیکن جنگوں کیلئے کسی کے پراکسی نہیں ہوں گے۔ میں نے ایسے ہی یہ موقف اختیار نہیں کیا۔