اسلام آباد ( آن لائن ) سپریم کورٹ میں فوجداری مقدما ت کی سماعت کرنے کیلئے ججزکی کمی کے پیش نظرجیل پٹیشنزسمیت کئی اہم ترین فوجداری مقدمات کی سماعت نہیں کی جارہی ہے اور مقدمات کی تعدادمیں بھی روزبروزاضافہ ہورہاہے۔سپریم کورٹ کے سینئرترین جج جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی فوجداری مقدمات کے حوالے سے کافی تجربہ رکھتے ہیں جبکہ بقیہ ججزمیں سے ان مقدمات کی سماعت کے حوالے سے اس طرح کاتجربہ نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایاہے کہ سپریم کورٹ میں کچھ عرصے سے فوجداری مقدمات کی سماعت نہیں کی جارہی ہے اور اس دوران روزانہ کی بنیادپرفوجداری مقدمات کی تعدادمیں بھی غیر معمولی اضافہ ہورہاہے ایسے میں جیلوں میں کئی کئی سالوں سے قید افرادکی جیل پٹیشنزبھی سماعت کیلئے مقررنہیں کی جارہی ہے حالانکہ دوسری جانب موجودہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کم سزا والے مقدمات کوبھی جلدسماعت کیلئے مقررکرنے کی ہدایات توجاری کررکھی ہیں تاہم فوجداری مقدمات کی سماعت کاتجربہ رکھنے والے ججزکی کمی کی وجہ سے ان ہدایات پر تاحال کوئی عمل نہیں ہورہا ہے۔ ذرائع کاکہناہے کہ جیلوں میں قید خواتین وحضرات کے مقدمات میں کم سزاؤں والے مقدمات بھی شامل ہیں۔