چمن (نورزمان اچکزئی)چمن دھرنا کو 3ماہ مکمل‘ سرحدی گزرگاہوں پر دوطرفہ تجارت معطل، باڑ کاٹ کر افغانستان داخل ہونے کے واقعات‘ مظاہرین کی فورسز کے قلعہ کے سامنے بھوک ہڑتال کی دھمکی،پاسپورٹ پالیسی نفاذ کے باعث پاکستان کی افغانستان کے ساتھ تمام سرحدی گزرگاہوں پر تجارت معطل ہوگئی، چمن میں سرحدی باڑ کاٹ کر افغانستان داخل ہونے کے واقعات رونما ہونے لگے ، دھرنا احتجاج کے تین ماہ مکمل ہونے کے بعد مظاہرین نے فورسز کے قلعہ گیٹ پر دھرنا دےکر تادم مرگ بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیاہے۔ حکام کے مطابق پاسپورٹ ٹریولنگ پالیسی کے باعث افغانستان کے ساتھ تمام سرحدی گزرگاہوں پر دوطرفہ ٹریڈ معطل ہوگئی جبکہ چمن سے اسپن بولدک جانے کےلئے عوام سرحدی باڑ کاٹ کر افغانستان جانے لگے اور اس دوران بڑی تعداد میں پاکستانی طالبان کے ہاتھوں گرفتار ہو چکے ہیں، پاک افغان جوائنٹ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز حکام کے مطابق دھرنا مظاہرین نے دو ماہ سے دوطرفہ ٹریڈ کو بند کیا ہواہے تو اس دوران ویزا پاسپورٹ نہ رکھنے والے ڈرائیوروں کی آمدورفت روکنے کے باعث طورخم گزرگاہ بھی تجارتی سرگرمیوں کےلئے بند ہونے کےباعث پاکستان کی افغانستان کے ساتھ تمام گزرگاہوں پر ٹریڈ معطل ہوگئی۔باڑ کاٹ کر افغانستان میں داخل ہونے والے درجنوں افراد کو افغان بارڈر فورس نے گرفتار کر کے پاکستانی حکام کے حوالے کرنا شروع کردیاجبکہ کئی افراد سیکورٹی فورسزکی حراست میں ہیں جن سے تفتیش کی جارہی ہے۔