اسلام آباد (نمائندہ جنگ) آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کیخلاف سائفر کیس میں اعظم خان سمیت پانچ گواہان کے بیانات قلمبند کرتے ہوئے سماعت 22جنوری تک ملتوی کر دی۔
انھوں نے بیان میں کہا کہ سائفر کی کاپی وزیر اعظم نے اپنے پاس رکھ لی اور بعد میں نہیں ملی۔ سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے بیان قلمبند کرنے سے قبل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اعظم خان کا بیان قلمبند کرانے سے پہلے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر حلف لیا جائے۔
وکلا کی جانب سے تحریری درخواست دینے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسلمان ہیں ، قرآن پاک پڑھتے اور اس پر عمل کرنے والے ہیں۔ ہم نے قرآن پاک منگوا لیا ہے۔
اعظم خان نے بیان ریکارڈ کرانے سے پہلے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر حلف دیا اور قرآن کو چوما جس کے بعد انہوں نے کہا کہ میں نے بطور پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیر اعظم سروس کی ہے ، فارن سیکرٹری نے کال کر کے سائفر ٹیلی گرام کا بتایا ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مجھ سے پہلے وزیر اعظم سے سائفر پر بات کر چکے تھے ، مارچ 2022کو میرے عملے نے سائفر کاپی مجھے فراہم کی ، سائفر کاپی میں نے اگلے روز وزیر اعظم کو دی۔