اسلام آباد(خالد مصطفی) ایک خوش آئند پیشرفت میں، چین اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت چینی کرنسی (RMB) میں 2023 میں 14 فیصد سے زیادہ رہی ہے جو 2018 میں 2 فیصد تھی۔ (خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل) کا کہنا ہے کہ RMB میں تجارت کے تصفیے کے لیے ایک ضروری ریگولیٹری فریم ورک موجود ہے اور اس کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے تین بینکوں کو نامزد کیا ہے- چینی کرنسی نے تجارتی لین دین میں امریکی ڈالر کو سخت چیلنج دینا شروع کر دیا ہے اور پاکستان میں بھی چینی کرنسی کے قدموں کے نشانات میں اضافہ ہوا ہے ICBC (انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا)، BOC (بینک آف چائنا)، اور SCB (اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک) مقامی RMB اور کلیئرنگ سیٹ اپ قائم کرنے کے لیے مقامی RMB سیٹلمنٹ اور کلیئرنگ سیٹ اپ قائم کر نے کا کہا ہے ۔ایک اعلیٰ عہدیدار جو 03 جنوری 2024 کو ہونے والی آخری SIFC میٹنگ کا حصہ تھےنے کہا ہے کہ "RMB تجارت میں اضافے نے پاکستان پر دباؤ کو کم کیا ہے جسے ادائیگی کے توازن کے مسئلے اور امریکی ڈالر میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اتار چڑھاؤ کا سامنا ہے،" ۔ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ اس اثر سے، پیپلز بینک آف چائنا (PBC) اور SBP نے ایک تعاون کی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے تھے، جس کے نتیجے میں پیپلز بینک آف چائنا نے ICBC کو پاکستان میں RMB کلیئرنگ بینک کے طور پر کام کرنے کا اختیار دیا اور چین کے ساتھ تجارت میں اضافہ کا سبب بنا۔۔ ایک ریگولیٹری فریم ورک کے قیام کی ترقی، ، درآمد کنندگان / برآمد کنندگان اور دیگر دلچسپی رکھنے والے سرمایہ کاروں کو آگاہ کیا جانا ہے اور SIFC کی اگلی ایگزیکٹو کمیٹی میں ایک اپ ڈیٹ پیش کیا جانا ہے۔ چینی کرنسی نے تجارتی لین دین میں امریکی ڈالر کو سخت چیلنج دینا شروع کر دیا ہے اور پاکستان میں بھی چینی کرنسی کے قدموں کے نشانات میں اضافہ ہوا ہے جو اب واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔ پاکستان کی روس کے ساتھ ایندھن پر تجارت بھی چینی کرنسی میں ہے اور بیجنگ کے ساتھ تجارت بھی آر ایم بی میں کی جا رہی ہے اور تجارتی لین دین میں اس کا استعمال بڑھ کر 14 فیصد ہو گیا ہے۔ NIKKEI Asia کے مطابق، چین کی یوآن عالمی بستیوں میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی کرنسی میں چوتھے نمبر پر آ گئی ہے۔ جنوری 2022 کے بعد پہلی بار نومبر میں بین الاقوامی ادائیگیوں کے لیے چین کی کرنسی جاپان سے زیادہ استعمال کی گئی، جس نے چوتھا سب سے بڑا حصہ حاصل کیا۔