کراچی ( ٹی وی رپورٹ)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بوسنیا جنگ کے دوران سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے والد میاں محمد شریف نے بوسنیا جنگ کے دوران 80لاکھ ڈالر کی امداد دی تھی ، ن لیگ کے رہنما خواجہ آصف نے بھی اس کی تصدیق کی ہے ، شاہد خاقان عباسی نے مزیدبتایا کہ 1991یا 1992 کے دوران میاں محمد شریف نے ایون فیلڈ کے فلیٹ خریدے تھے ،اس وقت رقم اسی طرح پہنچتی تھی کہ آپ یہاں رقم دے دیتے تھے اور وہ وہاں پہنچ جایا کرتی تھی اس کے علاوہ رقوم منتقلی کا کوئی اور ذریعہ نہیں تھا ، وہ کاروباری شخصیت تھے اس وقت ان کیلئے یہ رقم زیادہ بڑی نہیں تھی جو تقریباً دو ملین ڈالر کے قریب تھی ۔ بوسنیا جنگ کے دوران میاں محمد شریف نے بذات خود 8ملین ڈالر یعنی 80لاکھ ڈالر کی رقم جمع کی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ سردی کی وجہ سے میاں محمد شریف نے ان سے کہا تھا کہ وہ خود بوسنیا نہیں جاسکتے اس لئے انہیں بتایا تھا کہ میں فرینکفرٹ پہنچوں جہاں میاں محمد نواز شریف لندن سے ان کیساتھ آکر ملیں گے اور بوسنیا جائیں گے ، اس طرح وہ دونوں بوسنیا گئے ۔ خواجہ آصف نے اپنے بیان میں تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے میاں نواز شریف نے یہ کیش دیا اور میں نے ایک نجی بینک سے ڈرافٹ بنوایا جو میاں صاحب بوسنیا لیکر گئے۔ یہی نہیں نواز شریف کی حکومت نے بوسنیا کے مجاھدین کی آزادی کی جنگ میں بھرپور امداد کی۔ مہاجرین کو پاکستان میں پناہ مہیا کی۔ یہ روایات نواز شریف نے مرتب کیں۔ اگر خدانخواستہ اسوقت عمران خان حکمران ہوتا تو رقوم بوسنیا پہچنے کی بجائے آپ کو پتا ہےکسی سرٹیفائیڈ چور کی جیب میں جانی تھی۔