اسلام آباد(فاروق اقدس)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائداور سابق وزیراعظم نوازشریف نے19جنوری کو حافظ آباد میں اپنے پہلے انتخابی جلسے سے خطاب کیا تھا جس کا مختصر دورانیہ موضوع بحث بن گیا تھا یاد رہے اس جلسہ عام میں حاضرین اور عوام کی توقع کے برعکس نوازشریف نے نہ تو کوئی بلند بانگ انتخابی دعوے یا وعدے کئے تھے اور نہ ہی مخالفین پر تنقید ایک اندازے کے مطابق دس سے پندرہ منٹ کے دورانئے پر محیط اپنے جذباتی خطاب کے بعد مسلم لیگ کے قائد نے مریم نواز کو تقریر کرنے کی دعوت دیدی تھی جس سے بعض حلقوں نے یہ قیاس ظاہر کیا تھا کہ سابق وزیراعظم اپنی جگہ اب اپنی صاحبزادی کو وزارت عظمیٰ کے منصب پر دیکھنا چاہتے ہیں اسی لئے انہوں نے اپنی تقریر مختصر کر کے مریم نواز کو بہت کچھ کہنے کا موقع دیا تھا اسی تاثر کی بنیاد پر سوشل میڈیا اور ٹی وی ٹاک شوز پر بھی یہی حوالہ زیر بحث آیا اور ابھی یہ تاثر مکمل طور پر ختم نہیں ہوا تھا کہ پیر کو مانسہرہ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایک موقع پر سابق وزیراعظم نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج یہاں (مانسہرہ)وزیراعظم بننے نہیں،الیکشن لڑنے آیا ہوں۔