اسلام آباد(تنویر ہاشمی)ایف بی آر تمباکو سیکٹر میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر پوری طرح عملدرآمد کرانےمیں ناکام ہوگیا ہے اور ملک بھر میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی جعلی ٹیکس مہروں والے جعلی سگریٹ فروخت ہورہے ہیں جس سے نہ صرف قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے بلکہ غیر معیاری اور سستے سگریٹ کی فروخت سے سگریٹ نوشی میں بھی اضافہ ہورہا ہے، ایف بی آر اور پولیس کو جعلی سگریٹ کے خلاف کارروائی کرنے کا مینڈیٹ ہے لیکن شہروں کی معروف مارکیٹوں میں جعلی سگریٹ کی بھرمار ہے ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے حکام نے ایک بریفنگ میں کیا ، انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سگریٹ تجارت کا حجم پچھلے ایک دہائی کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا۔ غیر متوازن مالی پالیسیوں اور بڑھتی ہوئی غیر قانونی سگریٹ تجارت سے صرف قانونی سگریٹ سیکٹر میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ سگریٹ نوشی کی شرح میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہوئی ۔ بریفنگ میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ حکومت کی جانب سے ابھی تک پاکستان اور آزاد کشمیر کی مقامی سگریٹ فیکٹریوں میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا نافذ نہیں کی جا سکا ہے۔