لاہور (نمائندہ جنگ، جنگ نیوز) لاہور ہائیکورٹ نےمریم نواز، عطا تارڑ، عون چوہدری، علیم خان، خواجہ آصف سمیت 18کامیاب امیدواروں کیخلاف دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں خارج کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے محفوظ فیصلے سنائے اور قرار دیا کہ درخواستیں قابل سماعت نہیں، لاہورہائیکورٹ نے درخواست گزاروں کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے نواز شریف کیخلاف درخواست بھی واپس کر دی جبکہ میاں مرغوب، عمیر نیازی کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ تحریری فیصلے کے متن کے مطابق الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 218 کےتحت فیصلہ کرے، درخواست گزارکی موجودگی یاعدم موجودگی میں نتائج مرتب ہونے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کریگا۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کافیصلہ الیکشن ایکٹ کے مطابق ہوناچاہیے۔ تحریری فیصلے کے متن کے مطابق الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 218 کےتحت فیصلہ کرے، درخواست گزارکی موجودگی یاعدم موجودگی میں نتائج مرتب ہونے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کریگا۔ فیصلے میں مزیر کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کافیصلہ الیکشن ایکٹ کے مطابق ہوناچاہیے۔ سلمان اکرم راجہ کی حلقہ این اے 128 سے متعلق انتخابی نتائج کے خلاف دائر درخواست خارج کردی لاہور سے حلقہ این اے 117 سے علیم خان، این اے 119 سے مریم نواز ،این اے 126 سے ملک سیف الملوک کھوکھر، این اے 127 سے عطا تارڑ، این اے 128 عون چوہدری، این اے 117 سے خواجہ آصف ،این اے 80 سے شاہد عثمان، این اے 87 ملک شاکر بشیر اعوان، پی پی 167 سے عرفان شفیع کھوکھر کے انتخابی نتائج چیلنج کیے گئے تھے۔اس کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 169 سے ملک خالد کھوکھر، ، پی پی 46 فیصل اکرام، پی پی 47 سے چوہدری محمد منشا، پی پی 53 سے رانا عبد الستار، اور پی پی 170 انتخابی نتائج چیلنج کیے گئے تھے۔قومی اسمبلی کے حلقہ 130 سے مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی کامیابی کے خلاف درخواست بھی واپس کردی ،عدالت نے کہا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ، ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل اشتیاق چوہدری نے ہائیکورٹ میں نواز شریف کی کامیابی کے خلاف درخواست میں موقف اپنایا کہ نوازشریف فارم 45 کے مطابق الیکشن ہار چکے ہیں، نواز شریف نے ملی بھگت سے فارم 47 میں خود کو فاتح قرار دیا،ریٹرننگ افسر نے بروقت پیش نہ ہونے پر عدالت سے تحریری معافی مانگ لی، معافی میں کہا گیا کہ الیکشن میں 3 دن کی مشقت کی وجہ عدالت میں پیش نہ ہوسکا، وکیل آفتاب باجوہ اور اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ کے درمیان تند وتیز جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ، وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ امیدواران کی کامیابی کے حتمی نوٹیفکیشن کے بعد الیکشن ٹربیونل فورم بنتا ہے۔عدالت نے پی پی 173لاہور سے ن لیگ کے میاں مرغوب اور آزاد امیدوار عمیر نیازی کے انتخابی نتائج کیخلاف درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر نہ ہوسکیں، حمزہ شہباز کی این اے 118 سے کامیابی کو عالیہ حمزہ، جبکہ شہباز شریف کی پی پی 164 لاہور سے کامیابی کو محمد یوسف نے چیلنج کیا ہے۔ پی پی 145 سے آزاد امیدوار انجنئر یاسر گیلانی نے نتائج کو چیلنچ کردیا، یاسر گیلانی نے مؤقف اختیار کیا کہ فارم 45 کے مطابق 6 ہزار سے زائد ووٹوں سے جیت چکا ہوں، ریٹرننگ افسر نے ن لیگی سمیع اللہ کو فارم 47 میں جتوا دیا، عدالت فارم 45 کے مطابق دوبارہ گنتی کہ نتائج جاری کرنے کا حکم دے۔