کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکی خصوصی نشریات ”جوڑ توڑ، کون، کہاں، کیسے بنائے گا حکومت؟“ میں گفتگو کرتےہوئے ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے نہ صدر مملکت کا عہدہ مانگا نہ ہم نے کوئی کمٹمنٹ کی ہے، شہباز شریف کو اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ ہے، پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی رائے میں کوئی اختلاف نہیں ہے،ہمارا سولہ ماہ کا ااتحادی حکومت کا تجربہ اچھا نہیں رہا، ہمارے تحفظات سولہ ماہ والے رہے تو ہمیں دوبارہ غور کرنا پڑے گا، ن لیگ نے پچھلے سولہ ماہ سے بہتر ڈیلیور کیا تو ہم ان کے ساتھ چلیں گے،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ پی ٹی آئی 170 سے زائد نشستوں پر جیتی ہے، اس سے زیادہ دھاندلی زدہ الیکشن نہیں ہوسکتے تھے، امریکا برطانیہ سمیت یورپی یونین نے ان انتخابات پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے، 152سیٹوں پر فارم 45ہیں جہاں پی ٹی آئی جیت چکی ہے، ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ساتھ حکومت بنانے سے بہتر اپوزیشن میں بیٹھنا ہے، اقتدار کی لالچ کی وجہ سے ایسی کمپرومائزڈ حکومت میں نہیں بیٹھ سکتے جس کے پاس مینڈیٹ نہیں ہو، شہباز شریف کو وزیراعظم بنا کر یہ ڈالر 500روپے تک لے جانا چاہتے ہیں، مریم نواز اب پنجاب کی ملکہ ہوجائیں گی۔ ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف سمجھتے ہیں ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے سادہ اکثریت ضروری تھی، ن لیگ کو انتخابات میں سادہ اکثریت نہیں مل سکی ،اس صورتحال میں کولیشن ماسٹر ہماری جماعت میں شہباز شریف سے بڑھ کر کوئی نہیں ہے، شہباز شریف کو اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ ہے۔