اسلام آباد(فاروق اقدس) پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے درمیان حکومت سازی کے حوالےسے صورتحال میں تبدیلی کے بعد پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور شریک چیئرمین کی خواہشیں بھی بدل گئیں۔
پہلے آصف علی زرداری کہتے تھے کہ ان کی خواہش ہے کہ اپنی زندگی میں بلاول بھٹو کو ملک کا وزیراعظم دیکھیں لیکن آج اپنی پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا۔ میری خواہش ہے کہ آصف زرداری ملک کے صدر بنیں۔
انہوں نے کہا کہ میری یہ خواہش اس لئے نہیں ہے کہ وہ میرے والد ہیں بلکہ اس لئے ہے کہ ملک اس وقت جس آگ میں جل رہا ہے اسے بجھانے کی صلاحیت صرف آصف علی زرداری میں ہے اس لئے ضروری ہے کہ وہ وفاق کا عہدہ سنبھالیں۔
کراچی میں ایم کیو ایم کی نشستوں کی تعداد کے تناظر میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں 18نشستیں ملی ہیں۔
تعجب کا اظہار کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ الیکشن میں کامیاب ہونے والے امیدواروں میں بعض دہشتگرد بھی شامل ہیں جنہیں جیل سے نکلوا کر الیکشن لڑوایا گیا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس بات کی تحقیقات کی ضرورت ہے کہ ان اطلاعات میں کتنی صداقت ہے۔
اپنے وزیراعظم بننے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر عوام مجھے مینڈیٹ دیتے تو میں نے وزیراعظم ہی بننا تھا لیکن صرف اپنا سوچتا تو خاموش ہو کر بیٹھ جاتا لیکن میں اب اپنی پارٹی کا کردار ادا کروں گا ۔