• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف نئی حکومت کے نگراں، اگلے 5 سال بھرپور سیاست کریں گے، مریم نواز، حکومت سازی کیلئے PPP اور ن لیگ کے اجلاس

اسلام آباد، لاہور (ایجنسیاں، نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر اور پنجاب سے وزارت اعلیٰ کیلئے نامزد مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف سیاست سے کنارہ کش ہونے میں کوئی سچائی نہیں، نوازشریف اگلے پانچ سال نا صرف بھرپور سیاست کرینگے، بلکہ وفاق و پنجاب میں نئی حکومتوں کے نگراں ہونگے۔

دوسری جانب نوازشریف سے پارٹی صدر شہباز شریف نے ملاقات کی، ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے مختلف اتحادیوں سے ملاقاتوں کے بارے میں نواز شریف کو بریفنگ دی، ملاقات کے دوران متوقع وفاقی کابینہ کیلئے مختلف ناموں پر غور کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی تشکیل کے بعد 25 رکنی وفاقی کابینہ بنائے جانے کا امکان ہے، ن لیگ کی جانب سے 15 سینئر لیگی رہنماؤں کے نام وفاقی وزراء کیلئے زیر غور آیا، ایم کیو ایم کو 3 سے 5 وفاقی وزارتیں دیئے جانے جبکہ آئی پی پی سے معاون خصوصی مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔

حکومت سازی کیلئے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر مشتمل کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا، کمیٹی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ عوام کو مہنگائی اور بیروزگاری سے نجات کیلئے مستحکم حکومت کی ضرورت ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزرمریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئےکہاکہ وزارت عظمیٰ قبول نہ کرنےکا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ نواز شریف سیاست چھوڑ رہے ہیں۔ 

مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگلے 5 سال نواز شریف نا صرف بھرپور سیاست کرینگے بلکہ وفاق و پنجاب میں اپنی حکومتوں کی سرپرستی بھی کرینگے اور ہم نواز شریف کی سربراہی اور نگرانی میں کام کرینگے۔ 

مریم نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی تینوں حکومتوں میں عوام نے واضح اکثریت دی تھی اور یہ بات وہ اپنے بیان میں واضح کر چکے ہیں کہ وہ کسی مخلوط حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے، جو لوگ نواز شریف کے مزاج سے وقف ہیں انہیں نواز شریف کے اصولی مؤقف کا علم ہے۔

دریں اثناء اسلام آباد میں الیکشن 2024 کے بعد حکومت سازی کے حوالے سے ن لیگ اور پی پی کے نامزد نمائندوں کے مشاورتی اجلاس کا اعلامیہ سامنے آگیا۔ اعلامیے کے مطابق مشاورتی اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ایک مستحکم جمہوری حکومت وقت کی اہم ضرورت ہے، ملک کے معاشی اور سیاسی چیلنجز کا حل مستحکم جمہوری حکومت ہے۔ 

اعلامیے کے مطابق مشاورتی اجلاس میں دونوں جماعتوں کے نمائندوں نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے نامزد نمائندوں کا اجلاس (آج) جمعرات کو پھر ہوگا۔ اجلاس میں( ن ) لیگ کی جانب سے سینیٹر اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور ملک محمد احمد خان اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ پیپلز پارٹی کی نمائندگی سید مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، سعید غنی اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔ 

علاوہ ازیں نوازشریف سے پارٹی صدر شہباز شریف نے ملاقات کی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی تشکیل کے بعد 25رکنی وفاقی کابینہ بنائے جانے کا امکان ہے، ایم کیو ایم کو 3سے 5وفاقی وزارتیں دیئے جانے پر معاملات زیر غور ہیں، ایم کیو ایم کی جانب سے خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار، سید مصطفی کمال، سید امین الحق اور خواجہ اظہار الحسن کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے 15 سینئر لیگی رہنماؤں کے نام وفاقی وزراء کے لئے زیر غور ہیں، لیگی رہنماؤں میں اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، خواجہ آصف، احسن اقبال، مریم اورنگزیب کے نام وفاقی کابینہ کے لئے زیر غور ہیں جبکہ وفاقی کابینہ میں عطا اللہ تارڑ، شزا خواجہ کو بھی شامل کیے جانے کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ ریاض الحق جج، بلال اظہر کیانی، سردار اویس احمد خان لغاری، ڈاکٹر طارق فضل چودھری، راجہ قمر اسلام اور رانا تنویر حسین کے نام بھی وفاقی وزرا کیلئے زیر غور ہیں۔

اہم خبریں سے مزید