اسلام آباد (مہتاب حیدر) شہباز شریف کی زیرقیادت آئندہ حکومت میں وزیر خزانہ کے عہدے کیلئے کچھ مضبوط دعویدار ہیں اور اسحاق ڈار سرفہرست ہیں۔
اسحاق ڈار کئی مرتبہ وزیر خزانہ رہ چکے ہیں اور جس وقت پاکستان ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے آئی ایم ایف سے ایک اور پیکیج لینے کیلئے کوششیں کر رہا ہے اس وقت ایسے نازک موڑ پر اسحاق ڈار کو اس اہم عہدے کیلئے ٹاپ فیورٹ تصور کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے بھی اس فہرست میں اپنا نام شامل کرنے کی خواہش ظاہر کی ۔ وہ سمجھتی ہیں کہ انہیں آئی ایم ایف، کاروباری برادری اور کارپوریٹ قیادت کی جانب سے حمایت حاصل ہے۔ وہ اس عہدے کیلئے اپنی آخری کوششیں کر رہی ہیں۔
ایک اور مضبوط امیدوار محمد اورنگزیب ہیں جو ایک تجربہ کار بینکر اور ایچ بی ایل کے موجودہ صدر ہیں۔
وزیر خزانہ کے عہدے کیلئے سلطان علانہ الانہ کے نام پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
اس دوڑ میں ایک غیر متوقع امیدوار سلمان احمد ہیں۔ سلمان احمد امریکا کی معروف یونیورسٹی ایم آئی ٹی کے گریجویٹ اور ہارورڈ سے ایم بی اے کر چکے ہیں۔
پاکستان میں ایک معروف عالمی اسٹریٹجی کمپنی McKinsey میں ان کا دور حکومتوں اور بڑے کارپوریشنوں کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے اور ترقی پر مبنی حکمت عملی وضع کرنے میں ان کی صلاحیتوں کی نشاندہی کرتا ہے۔
سلمان احمد اسٹریٹجک پالیسی کے نفاذ کے ذریعے پاکستان کی جی ڈی پی 8فیصد تک لانے کیلئے پرامید ہیں۔
محمد اورنگزیب نے 30اپریل 2018کو ایچ بی ایل کے صدر اور سی ای او کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا تھا۔