اسلام آباد (جنگ رپورٹر)سپریم کورٹ نے ایک غیر ملکی کمپنی اور سی ڈی اے کے درمیان آئی ٹی یونیورسٹی کیلئے اراضی کے تنازع سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران فریقین کو آپس میں مل بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی ہے ،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے سماعت کی تو عدالت نے سی ڈی اے اور انٹرنیشنل کمپنی ای این پوائنٹ کو ایک ماہ کے اندر آپس میں معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی ، سی ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ کمپنی نے مشاورت کیساتھ معاہدہ ختم کیاہے لیکن اب دوبارہ زمین لینا چاہتی ہے اگر کمپنی کو زمین چاہئے تو آج کی قیمت پر لے ،چیف جسٹس نے کہا کہ اگر سی ڈی اے زمین دینے کیلئے تیار ہے تو دوبارہ معاہدہ کرلیں، جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کیا یہ وہی زمین ہے جس میں کمپنی آئی ٹی یونیورسٹی بنا رہی تھی،چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان کیلئے ایک انٹرنیشنل یونیورسٹی آرہی ہے تو اچھی بات ہے،ہم نام نہیں لینا چاہتے یہاں تعلیمی اداروں کیلئے کئی لوگوں کو مفت میں زمین دی گئی ہے،ہم بیرونی سرمایہ کاری کیلئے پریشان ہیں،ایک شخص باہر سے آکر یونیورسٹی بنا رہا ہے تو اچھی بات ہے،جسٹس مسرت ہلالی نے سی ڈی اے کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے پہلے متعلقہ زمین تک رسائی نہیں دی کیونکہ اسوقت کسی اور کی نظر تھی، عدالت نے سماعت دوماہ کیلئے ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا کہ سی ڈی اے اور کمپنی کے درمیان معاہدہ ہونے کی صورت میں متعلقہ زمین یونیورسٹی کے علاوہ کسی دوسرے مقصد کیلئے استعمال نہیں ہوگی، سی ڈی اے بورڈ اپنی میٹنگ کرے اور درخواست گزار کیساتھ مشاورت کر کے فیصلہ کرے، دوبارہ معاہدے کی صورت میں اضافی رقم کی ادائیگی کے بعد سی ڈی اے کمپنی کو قبضہ دیگی، عدالت نے تحریری حکمنامے میں کہا کہ اسلام آباد کری روڈ پر 41 اعشاریہ 2ایکڑ زمین پر انٹرنیشنل کمپنی اور سی ڈی اے میں 483اعشاریہ 960 ملین لیز پر معاہدہ ہوا اور متعلقہ کمپنی نے 170 ملین روپے کی ادائیگی کی جبکہ بقیہ ادائیگی کرنا باقی تھی۔