کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے گٹکے ماوا، مین پوری سمیت دیگر اشیاء کی تیاری اور فروخت کے خلاف ویمن پروٹیکشن ویلفیئر ٹرسٹ کی درخواست پر آئی جی سندھ سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا اور آئی جی سندھ کو فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر کارروائی کیوں نہیں کی جارہی ، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نشاندہی کی جاتی ہے مگر کارروائی ہونے سے پہلے ہی خبر لیک ہوجاتی ہے، ایس ایچ او سرجانی اور ابراہیم حیدری نے نشاندہی کے باوجود کارروائی نہیں کی، اس سے پہلے بھی نوٹس جاری کیے گئے لیکن حکومت کی جانب سے توجہ نہیں دی گئی، گٹکے ماوے اور مین پوری وغیرہ کی تیاری میں جانوروں کا خون،بیٹریوں کے پانی سمیت مضرصحت اشیا شامل ہو تی ہیں۔