• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متاثرین گوادر کی ہر ممکن مدد کریں گے، مصیبت میں اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہوں، وزیراعظم

گوادر(جنگ نیوز)وزیر اعظم میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ متاثرین گوادر کی ہر ممکن مدد کرینگے، متاثرین کے نقصانات کی ضابطے اور قانون کے مطابق ادائیگی ہو گی،مصیبت کے وقت اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ، اس خدمت میں کوئی کوتاہی نہیں ہوگی۔وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفرار بگٹی اور دیگر ارکان اسمبلی بھی گودار پہنچ گئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے وزیر اعظم شہباز شریف کے گوادر کا دورہ کرنے پر استقبال کیا،چیف سیکرٹری بلوچستان ، کمشنر مکران اور ڈپٹی کمشنر بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا متاثرین کی مدد میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، متاثرین کیلئے جامع پروگرام مرتب کرکے پیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آپ کے گھر ڈوب گئے ہم اسلام آباد میں کیسے بیٹھ سکتے ہیں، پہلی فرصت میں گوادر حاضر ہوا ہوں، جدید ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹ کے ذریعے آفات کی پیشگوئی کیلئے نظام وضع کیا جائے۔مقامی انتظامیہ کے افسروں نے دورے کے دوران وزیر اعظم کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ طوفانی بارشوں سے جیونی سمیت دیگر علاقوں میں نقصان پہنچا، انٹر نیٹ سروس متاثر ہونے سے سکولوں میں امتحان ملتوی کئے گئے۔بریفنگ کے دوران شہباز شریف کو بتایا گیا کہ گوادرمیں 3100،جیونی میں 2500گھرمتاثرہوئے، 95گھرمکمل طورپرتباہ، 200سے زائد مویشی ہلاک ہوئے۔انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ355 لوگوں کو سرکاری رہائش گاہوں میں رکھا گیا، 800افراد کو ریسکیو کرکے ان کے رشتہ داروں کے گھر منتقل کیا گیااور اب بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ متاثرین کیلئے آرمی کے 2 اور نیوی کے میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں۔اس موقع پر وزیر اعظم نے متاثرین میں امدادی سامان اور امدادی چیکس بھی تقسیم کئے۔وزیر اعظم نے متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں 26فروری کو طوفانی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا، گوادر اوربلوچستان کے دوسرے حصوں میں طوفانی بارش نے تباہی مچائی، اللہ کا شکر ہے گوادر میں کوئی شخص جاں بحق نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ پورے بلوچستان میں 5لوگ بارشوں سے جاں بحق ہوئے،اللہ ان کی مغفرت فرمائے، دل کی گہرائیوں سے سرفراز بگٹی کو شاباش اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں، سرفرازبگٹی نے حلف اٹھاتے ساتھ ہی یہاں کا رخ کیا۔
اہم خبریں سے مزید