رانا جواد...اسلام آباد:سینئر سیاست دان آصف علی زرداری نے اتوار کو ایوانِ صدر میں ’’زندہ ہے بی بی’’ اور ’’ایک زرداری سب پہ بھاری‘‘ کے فلک شگاف نعروں کے ساتھ پُرجوش تقریب میں دوسری مرتبہ صدر مملکت پاکستان کے عہدے کا حلف لیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے آصف زرداری سے دوستانہ اور باہمی احترام کے ماحول میں حلف لیا۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سمیت ریاست کی تمام اہم شخصیات سے کھچا کھچ بھرا ہال، آصف علی زرداری جیسے ہی تاریخی حلف اٹھانے ہال میں داخل ہوئے، ماحول خوشیوں سے بھر گیا۔
حقیقتاً آصف زرداری دوسری بار صدر منتخب ہونے والے پہلے سویلین ہیں جو اس مقابلے میں کسی سے ہارے نہیں۔
تقریب میں موجود پاور پلیئرز کی نشست و برخاست کا ذکر ضروری ہے۔ مثلاً، سبکدوش ہونے والے صدر عارف علوی اپنے ماضی کے سائے کی طرح عجیب اور تنہا نظر آئے۔
ان کے ساتھ ہی پوڈیم پر نو منتخب صدر آصف زرداری، چیف جسٹس پاکستان اور وزیر اعظم شہباز شریف براجمان تھے۔ عارف علوی کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کوئی بھی شخص تقریب میں موجود نہیں تھا۔ ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہوئے آرمی چیف اور نواز شریف کے درمیان شائستہ مصافحہ ہوا جبکہ ڈی جی آئی ایس آئی سابق وزیر اعظم کو گرمجوشی سے گلے لگاتے نظر آئے۔
مہمان؛ نمایاں شخصیات کی آمد سے ایک گھنٹہ قبل ہال میں تشریف فرما ہو چکے تھے اور صبر کے ساتھ اہم موقع کا انتظار کر رہے تھے، جب آرمی چیف داخل ہوئے تو ’’پاک فوج زندہ باد‘‘ کا نعرہ سنائی دیا۔ یہ ’’جئے بھٹو’’، ’’ایک زرداری سب پہ بھاری‘‘ اور ’’زندہ ہے بی بی‘‘ کے نعروں کے بالکل برعکس تھا جو آصف زرداری کی آمد کے ساتھ دیکھتے ہی دیکھتے پورے ہال میں گونجنے لگے۔
تقریب کے گرم پرجوش ماحول کا ایک اور نظارہ نشستوں کی ترتیب میں نظر آیا۔ سابق وزیراعظم اور نون لیگ کے قائد میاں نواز شریف کو اُسی انکلیو میں بٹھایا گیا جو صدر زرداری کے خاندان کیلئے مختص تھا۔
اس موقع پر بلاول اور آصفہ کے ساتھ بختاور اپنے چھوٹے بچوں کے ہمراہ موجود تھیں۔ بچے ایسے لمحات کی اہمیت سے بے خبر ہوتے ہیں اور اسی دوران بختاور کے بیٹے نے تقریب کے چند منٹ بعد ہی رونا شروع کر دیا۔
تقریب میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کی غیر حاضری نمایاں طور پر محسوس کی گئی۔
پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ محسن نقوی، جو اب چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ ہیں، تقریب میں موجود تھے اور انہیں وفاقی کابینہ میں متوقع ذمہ داری کیلئے مبارکباد قبول کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
تقریب میں شریک پیپلز پارٹی کے مہمانوں اور ارکان پارلیمنٹ نے جوش و خروش سے اپنی پارٹی کی نمائندگی کی۔
متنازع اور مشکل انتخابات کے بعد اس وقت پاکستان کو شفاء کی ضرورت ہے۔ صدر زرداری کی تقریب حلف برداری اس سمت میں پہلا قدم لگتی ہے۔