• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور، بارودی مواد کی منتقلی کے دوران دھماکا، 2 دہشتگرد ہلاک ایک زخمی

پشاور(نمائندہ جنگ) پشاور کے علاقے ناصرباغ روڈ پرموٹرسائیکل میں بارودی مواد پھٹنے سے خودکش حملہ آورسمیت 2مبینہ دہشتگرد ہلاک جبکہ تیسرا زخمی ہوگیا، تبا ہی کا بڑ ا منصوبہ ناکام بنا لیا گیا ۔ جسکی حالت نازک بتائی جارہی ہے، دہشتگردہدف کے تعاقب میں بارودی مواد لیکر جارہے تھے تاہم ٹارگٹ تک پہنچنے سے قبل ہی بارودی مواد پھٹ گیاجس سے موٹرسائیکل پرسوار افراد کیساتھ ساتھ موٹرسائیکل کے بھی پرخچے اڑ گئے۔دہشتگردوں کا ہدف تک پہنچنے کی صورت میں بڑی تباہی ہونے کا خدشہ تھاجس سے شہر محفوظ رہا، تینوں دہشت گرد پشاور میں عار ضی رہا ئش پذ یر، دہشتگردوں کے شناختی کارڈا ور مدرسہ کارڈ بھی قبضے میں لے کر تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پولیس خیبرپختونخوا سے رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق گزشتہ روز بورڈ بازار کے سامنے ناصر باغ روڈ پر موٹرسائیکل میں بارودی مواد پھٹنے سے زوردار دھماکہ ہوا جسکے نتیجے میں دو مبینہ دہشتگرد ہلاک جبکہ تیسرا زخمی ہوگیا۔ دھماکے کی آواز دوردورتک سنائی دی جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیاتھا۔ واقعہ کے بعدایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی سمیت پولیس کی تفتیشی ٹیمیں بھی پہنچ گئیں اور نعشوں اور زخمی کوخیبرٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا گیا۔ایس ایس پی نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے انسانی جسم کے اعضاءبرآمد کرلیے گئے۔ ان کا ہدف کون تھا، یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد کہاں منتقل کیاجارہا تھا اور دھماکے کی نوعیت کیا تھی اس حوالے سے بھی تفتیشی ٹیمیں جانچنے کی کوشش کررہی ہیں۔بم ڈسپوزل یونٹ کی رپورٹ کے مطابق دھماکا خودکش نہیں تھا بلکہ بارودی مواد کی منتقلی کے دوران دھماکا ہوا۔پولیس نے بتایاکہ دھماکے میں کوئی سویلین جاں بحق یا زخمی نہیں ہوا بلکہ موٹر سائیکل پر سوار دہشتگرد خود ہی دھماکے کا شکار ہوگئے جس سے موٹرسائیکل بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی جس کا انجن اور چیسز نمبر حاصل کرنے سمیت دہشتگردوں کے شناختی کارڈا ور مدرسہ کارڈ بھی برآمد کرکے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔دھماکے میں ہلاک وزخمی ہونے والے تمام حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی تاہم ان کے نام صیغہ راز میں رکھے جارہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک ہلاک دہشتگرد خود کش حملہ آور تھاجس کا اصل تعلق دیر سے تھااوران کی عمریں 20سے 30سال کے درمیان تھیں۔ تینوں پشاورتہکال میں عارضی طو ر رہائش پذیر تھے۔ مبینہ خودکش کی ڈائری ،موبائل فونز سم ودیگرسامان بھی برآمدکرلی گئی۔ ایک ہلاک دہشتگردکے بارے میں بتایا گیاکہ وہ دیر کے مدرسے سے تعلیم حاصل کررہا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے مدرسے کا ایک کارڈ بھی ملا ہے ۔تینوں دہشت گرد دھماکے میں 4سے 5کلوگرام دھماکہ خیز مواد لیکر جارہے تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزکتوبرچوک پشاورمیں الیکشن دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی کا احتجاجی جلسہ بھی تھا اورسیکورٹی ذرائع نے خدشہ ظاہر کیاجارہا ہے کہ ہلاک دہشتگردوں کا ہدف جلسہ ہوسکتا تھاتاہم گرفتار زخمی ملزم سے تفتیش کے بعد ہی مزید حقائق سامنے آسکیں گے۔
اہم خبریں سے مزید