• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قانون کا نفاذ آئی ایس آئی کا دائرہ اختیار نہیں، الیکشن میں گڑبڑ کا الزام بغیر تصدیق نشر ہوا، چیف جسٹس

اسلام آباد(نیوز ایجنسیز)چیف جسٹس ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف کیس میں آئی جی اسلام آباد پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرم کی ریکارڈنگ موجود ہے لیکن ملزمان کا سراغ نہیں لگا سکے؟ یہ کس قسم کے آئی جی ہیں؟ رویے سے لگتا ہے سہولت کاری کر رہے ہیں،انہیں ہٹا دیا جانا چاہیے ،مجھ پر الیکشن میں گڑبڑ کرنے کا الزام بغیر تصدیق نشر کیا گیا،ججوں کا نام لیکر آپ نے نوٹس بھیج دیئے؟ آپ ہمارا کندھا استعمال کر کے کام اپنا نکال رہے ہیں؟ ،کیوں نہ ایف آئی اے کو توہین عدالت کا نوٹس دیں،قانون کا نفاذ آئی ایس آئی کا دائرہ اختیار نہیں، عدالت نے ایف آئی اے اور پولیس کیجانب سے جمع کرائی گئی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے ایف آئی اے اور پولیس سے تفصیلی رپورٹس طلب کر لیں اور سماعت 25 مارج تک ملتوی کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں صحافیوں کو ایف آئی اے نوٹسز اور ہراساں کئے جانے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جرم کی ریکارڈنگ موجود ہے لیکن آپ ان ملزمان کا سراغ نہیں لگا سکے؟ اٹارنی جنرل یہ کس قسم کے آئی جی ہیں؟ ان کو ہٹا دیا جانا چاہیے۔انہوں نے آئی جی اسلام آباد سے کہا کہ چار سال ہو گئے اور آپ کو کتنا وقت چاہیے؟ کیا آپ کو چار صدیاں چاہییں ؟ پورا ملک آپکی کارکردگی دیکھ رہا ہے، آئی جی اسلام آباد کے رویے سے لگتا ہے وہ سہولت کاری کا مظاہرہ کر رہے ہیں، کسی صحافی کو گولی مار دو، کسی پر تشدد کرو، کسی کو اٹھا لو، سیف سٹی کیمرے خراب ہو جاتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید