کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما عاطف خان نے کہا ہے کہ عمران خان سے ملاقات پر پابندی کیخلاف عدالت جائیں گے، ملاقات پر پابندی حکومت پنجاب اور مریم نواز کا کوئی پلان لگتا ہے، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ملاقاتوں پر پابندی اڈیالہ جیل میں تمام قیدیوں کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے لگائی گئی ہے،عمران خان کی دو ہفتے کسی سے ملاقات نہیں ہوتی تو کیا قیامت آجائے گی،ہمارا انہیں سیاسی انتقام بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس ان چھوٹی چیزوں میں پڑنے کا وقت نہیں ہے،سینئر صحافی و تجزیہ کار عمر چیمہ نے کہا کہ محسن نقوی کا اسٹیبلشمنٹ والا لنک سب سے زیادہ مضبوط ہے، محسن نقوی پر عہدے نچھاور ہورہے ہیں انہیں طے کرنا پڑرہا ہے کون سا عہدہ لینا ہے، محسن نقوی وزارت داخلہ اور پی سی بی دونوں نہیں چھوڑنا چاہ رہے ساتھ سینیٹر بھی بن جائیں گے، عمران خان سے ملاقات پر پابندی سے متعلق پی ٹی آئی ٹھیک کہہ رہی ہے، اڈیالہ جیل کی سیکیورٹی پہلے ہی بہت ہائی الرٹ ہوتی ہے، ان حرکتوں کی وجہ سے لگتا ہے عمران خان کو اڈیالہ جیل سے کسی دور دراز علاقے میں منتقل کردیا جائے گا،پی ٹی آئی کے رہنما عاطف خان نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے چار دفعہ آرڈرز لے کر گیا مگر عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا،آج بھی عمران خان سے ملاقات کیلئے گئے تو ہمیں ملنے سے روک دیا گیا، اڈیالہ جیل میں پہلے ہی اتنی سیکیورٹی ہے سمجھ نہیں آتی انہیں کس بات کا خطرہ ہے، یہ وقت سیاسی طور پر بہت اہم ہے اس دوران عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی معنی خیز ہے، حکومت نے سیکیورٹی کا بہانہ عمران خان کی پارٹی لیڈرز سے کمیونی کیشن بند کرنے کیلئے کیا ہے۔ عاطف خان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ملاقات پر پابندی کیخلاف عدالت جائیں گے، ملاقات پر پابندی حکومت پنجاب اور مریم نواز کا کوئی پلان لگتا ہے، ہمارے لیے آسانی نہیں کہ عمران خان ابھی بھی جیل میں ہیں، پی ٹی آئی لیڈرز پر کیسز چل رہے ہیں، حکومت نہ ہمیں کوئی ریلیف دے گی نہ ہم ریلیف چاہتے ہیں۔