اسلام آباد(ایجنسیاں)تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ درست نہیں ‘ سپریم کورٹ سے استدعا ہے لارجر بنچ بنا کر اسکو جلد سنا جائےجبکہ پی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر نے مزاحمت کی سیاست شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ان کے باپ کا ملک نہیں‘ ہوش کے ناخن لیں‘ملک کو بنانا ری پبلک نہ بنائیں ‘ ہمیں اتنا مجبور نہ کریں کہ تمام آپشنز توڑ دیں‘چیف الیکشن کمشنر سے پو چھتا ہوں کیا تم خدا سے نہیں ڈرتے‘کیاتم میں انسانیت ہے ‘اس قسم کی حرکت کرو گے تو ہم مزاحمت کی سیاست کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ بانی چیئرمین سے سینٹ الیکشن کے بارے میں مشاورت ہوئی، آج یا کل میں امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیں گے، سازش کے تحت ہمارے امیدواروں کو ری کاؤنٹنگ میں ہرانے کی کوشش جاری ہے ۔ عدلیہ سے استدعا ہے اس عمل کو روکیں اس سے بدامنی پھیلے گی، خیبرپختونخوا حکومت میں کمیٹی بنائیں گے جس میں شیر افضل مروت بھی شامل ہوں گے اور جن لوگوں سے زیادتی ہوئی ہے ان کا کیسے مداوا کریں گے یہ سب کمیٹی بتائے گی۔ 23 مارچ کوپی ٹی آئی بڑا جلسہ منعقد کرے گی ۔ علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے دعوی کیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو ٹاسک دیا گیا کہ پی ٹی آئی کی 20سیٹیں مسلم لیگ ن کو دیں ‘ہم اگر صرف10ایم این اے بھی ہوئے تو بھی جدوجہد کریں گے۔ہر چیز کی حد ہوتی ہے ہم سے اگر لڑنا چاہتے ہو تو ہم ہر حد تک جائیں گے ۔