کراچی (بابر علی اعوان /اسٹاف رپورٹر) کراچی میں 18سال کی عمر کے لڑکے فیشن کے طور پر تمباکو نوشی کرتے ہیں جو ایک خطر ناک عادت ہے جو زندگی کے کئی قیمتی سال کم کر دیتی ہے۔ تمباکو نوشی سے پھیپھڑوں کے کینسر سمیت دائمی کھانسی، پھیپھڑوں کا پھول جانا، دمہ کے امکانات بڑھنا، سینے کا انفیکشن ہونا، دل کا دورہ پڑنا، فالج کے امکانات بڑھنا، کھانے کی نالی کا کینسر، لبلبے کا کینسر، خون کا کینسر، ہڈیوں کے بھربھرے پن کے امکانات، وقت سے پہلے آنکھوں میں سفید موتیا ہوجانا، بچوں میں انفیکشن، دمے کے امکانات اور کان کا انفیکشن و دیگر بیماریاں ہوجاتی ہیں۔ دنیا بھر میں سگریٹ بہت مہنگی ہے لیکن پاکستان میں یہ نہ صرف سستی ہے بلکہ کھلی بھی مل جاتی ہے جسے بچے بھی آسانی سے خرید لیتے ہیں جسے روکنے کےلئے حکومت کو سنجیدہ اقدامات کی ضرور ت ہے۔ رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ تمباکو نوشی سے چھٹکارا حاصل کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جناح اسپتال کے شعبہ امراض سینہ کے ڈاکٹر کامران خان نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ ایک کروڑ افراد تمباکو نوشی کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں، ہر سیکنڈ میں تمبا کو نو شی سے ایک ہلاکت ہوتی ہے جبکہ دس میں سے ایک نو جوان کی ہلاکت کی وجہ تمبا کو نو شی ہے۔