لاہور(پرویز بشیر، آصف محمود بٹ ) لاہور میں تعینات ایرانی قونصل جنرل مہران موحد فر نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی رمضان کے بعد پاکستان آئینگے ۔ اس موقع پر تجارتی و ثقافتی معاہدے ہونے کیساتھ ساتھ پاک ایران گیس پائپ لائن پر بھی تفصیلی بات چیت ہوگی۔ پائپ لائن سے پاکستان کو نہ صرف توانائی کے شعبے میں 5ارب ڈالر کا فائدہ ہوگا بلکہ اس سے صنعت میں مزید ترقی کے علاوہ پاکستانی عوام کو گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سے نجات مل سکے گی،راکٹ گرنے سے پیدا صورتحال دانشمندی سے بغیر کشیدگی ختم ،اب دوستانہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو یہاں سینئر صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر کے بعد گفتگو کے دوران کیا۔ مہران موحدفر نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کچھ تعطل کے بعد دوبارہ شروع ہوئی ہے۔ پاکستان کے اس حصے میں کام شروع ہوگیا ہے جہاں کوئی اعتراض یا رکاوٹ نہیں ہے۔ مہران موحدفر نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس مسئلے پر پاکستان اور ایران کونسے دبائو ہیں تاہم اس وقت دبائو کی نوعیت پہلے والی نہیں۔ پاکستان کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر تمام مسائل پر بات ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں ایرانی قونصل جنرل نے کہا کچھ عرصہ قبل پاکستانی علاقے میں راکٹ گرنے سے جو صورتحال پیدا ہوئی تھی وہ دونوں جانب کی دانشمندی سے بغیر کسی کشیدگی کے ختم ہو گئی ۔ اب صورتحال دوستانہ معمول کےمطابق ہے۔ پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی کے دوران پاکستانی میڈیا کا ایک بڑا حصہ کشیدگی کو کم کرانے کے مقصد کے ساتھ وفادار رہا ۔ مہران موحد فر نے کہا کہ دونوں ملکوں کا برادرانہ تعلقات کی بحالی کی طرف جلد لوٹنا دونوں اطراف کے حکمرانوں کے عزم و ارادےاور میڈیا کی طرف سے کی جانے والی نصیحت کا نتیجہ تھا ۔