اسلام آباد ( رپورٹ:، رانا مسعود حسین ) سنٹرل جیل راولپنڈی (اڈیالہ) میں مختلف جرائم میں سزا کاٹنے والے پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین ،عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حکومت نہیں چل سکتی ، منصوبہ بندی سے ہمارا انتخابی نشان واپس لیا گیا پھر مخصوص نشستیں چھین لی گئیں ، دفتر کے باہر احتجاج درست تھا مگر فوج مخالف نعروں کا علم نہیں، یہ حکومت نہیں چل سکتی، آئی ایم ایف سے قرض لینے سے پہلے ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے ،مینڈیٹ چوری کر کے دشمنی اور غداری کی گئی ، ذمہ داروں کیخلاف آئین کا آرٹیکل 6لگتا ہے ، آئی ایم ایف کے دفتر کے سامنے جو احتجاج ہوا ہے وہ درست تھا لیکن فوج مخالف نعروں کا علم نہیں ، آئی ایم ایف سے قرض لینے سے پہلے ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے,وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپور کو وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ تصاویر نہیں بنوانی چاہئے تھیں ، مجھے خدشہ ہے کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخواکے فنڈ زجاری نہیں کریگی ،انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کے روز 130ملین پائونڈز سکینڈل سے متعلق نیب کے ریفرنس کی سماعت کے موقع پر کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہاکہ ہماری جماعت کو 3 کروڑ ووٹ ملے جبکہ 3 کروڑ ووٹ سترہ جماعتوں کو ملے ،انہوں نے عام انتخابات2024کا فوری طور پر آڈٹ کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری معیشت ڈوب رہی ہے ، ملک میں سخت اصلاحات کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہا میرے گھر پر ڈاکہ ماریں اور کہیں کہ بھول جائو، یہ کیسا انصاف ہے؟ ووٹ کو عزت دینے والوں نے بوٹ کو عزت دینا شروع کر دی ، شریف خاندان کا بوٹ کے بغیر گزارا نہیں ،فلسطین کے مسئلے پر او آئی سی کو کھڑا ہونا چاہیئے تھا؟ لیکن سائوتھ افریقہ نے اسٹینڈ لیا،فلسطین کے مسئلے پر ہم جنگ نہیں کر سکتے ، انہوں نے130ملین پائونڈز سکینڈل سے متعلق نیب کے ریفرنس سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ جب چوری ہی نہیں ہوئی تو ریفرنس کیسے چل رہا ہے،سارا پیسہ تو سپریم کورٹ سے وفاقی حکومت کے پاس چلا گیا ، یہ مقدمہ اس لئے چلایا جا رہا ہے کہ مجھے اگر کسی اور مقدمہ میں ضمانت ملے تو اس میں پھنسا لیا جائے ، یوسف رضا گیلانی کا بیٹا سینیٹ کے انتخابات میں پیسے دیتے ہوئے پکڑا گیا تھا لیکن آج تک کیس نہیں چل سکا۔