کراچی( اسٹاف رپورٹر)ادارہ ترقیات کراچی میں بڑے پیمانے پر تبادلوں کا امکان، سابق ایڈ منسٹریٹر بلدیہ شرقی رحمت اللہ شیخ نے بھی کے ڈی اے میں انٹری کیلئے اڑان بھر لی،کے ڈی اے کے اہم محکموں میںاکھاڑ پچھاڑ ہو گی،ممبر ایڈمنسٹریشن ، ممبر فنانس،ممبر ٹیکنیکل کے خالی عہدوں کے ساتھ ساتھ سینئر ڈائریکٹر لینڈ،ڈائریکٹر لینڈ، ڈائریکٹر ریکوری ،سیکریٹری کے ڈی اے،ڈائریکٹر ایف اینڈ اے سمیت دیگر محکموں میں او پی ایس افسران کو ہٹا کر سینئر افسران کی تعیناتیوں کا امکان تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت محکمہ بلدیات نے ادارہ ترقیات کراچی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی تیاریاں کرلی ہیں ،انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی سے مبینہ طور پر خاص قربت رکھنے والے سابق ایڈمنسٹریٹر بلدیہ شرقی رحمت اللہ شیخ نے بھی کے ڈی اے میں انٹری دینے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور وہ ممبر ٹیکنیکل کے عہدے پر تعینات ہونے کے خواہش مند بتائے جاتے ہیں،دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے میں ممبر ایڈ منسٹریشن،ممبر فنانس کے عہدوں پر بھی افسران کی تعیناتی کیلئے ناموں پر غور کیا جارہا ہے،اس کے ساتھ ساتھ کے ڈی اے میں موجود دیگر اہم خالی پوسٹوں پر افسران کی تعیناتیوں کے ساتھ او پی ایس افسران کو بھی ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،واضح رہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود کے ڈی اے میں اہم پوسٹوں پر او پی ایس افسران موجود ہیں جس کے باعث محکمہ بلدیات سندھ کے حکام توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، مذکورہ افسران میں بلخصوص سیکریٹری کے ڈی اے کے اہم عہدے پر تعینات او پی ایس افسر بہزاد عامر میمن بھی شامل ہیں جو کہ گریڈ18 کے افسر ہوتے ہوئے گریڈ19کی پوسٹ پر سیکریٹری کے ڈی اے بن کر بیٹھے ہوئے ہیں اس کے علاوہ ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس کے عہدے پر موجود کاشف صدیقی ودیگر افسران بھی او پی ایس افسر ان میں شامل ہیں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے کے اہم عہدوں جس میں بلخصوص سینئر ڈائریکٹر لینڈ، ڈائریکٹر لینڈ،ڈائریکٹر ریکوری،ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس سمیت دیگر پوسٹوں پر سینئر اور اہل افسران تعینات کئے جائینگےذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ اقدامات ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے کئے جارہے ہیں۔