• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ میں سرکاری ملازمین، تاجروں، عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی، ارکان سینیٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) یوان بالا میں اراکین نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ سرکاری ملازمین ،تاجروں اور غریب عوام کی زخموں پر نمک پاشی کی گئی ہے زرعی شعبے کو توجہ دی جائے اورسولر پینل سمیت پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس ختم کیا جائے، عون عباس پبی نے کہا بجٹ اعداد وشمار کا گورکھ دھندہ ہے زرعی شعبہ تنزلی کا شکار ہے جوہمارے لئے شرم کا مقام ہے کسانوں نے گندم کی فصل چھوڑ دی ہے 2سال میں 20لاکھ ٹن گندم کم کاشت ہوئی چاول کی فصل 30لاکھ ٹن جبکہ گنے کی فصل بھی کم پیدا ہوئی ہےگندم کی قیمت25سو روپے من تک آگئی ہے حکومت نے 20ایکٹر سے زائد زمین کے کسانوں پر زرعی ٹیکس عائد کردیا ہے، بلال احمد خان نے کہا بجٹ عوام پر بوجھ ڈالنے والا ہے بھیک کے پیسوں سے ہم بجٹ بناتے ہیں اس پر بھی ہم مستیاں اور عیاشیاں کرتے ہیں، اسد قاسم نے کہابلوچستان کے نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں وہاں ٹیکسوں کا نفاذ نہ کیا جائے عبدالشکور خان نے کہا بجٹ میں غریب عوام کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے ، خالدہ عطیب نے کہانئے بجٹ سے پہلے گزشتہ بجٹ کا آڈٹ ہونا چاہئے سفارشات دی ہیں اس پر عملدرآمد کیا جائے ذیشان خانزادہ نے کہا بجٹ میں عام آدمی ،سرکاری ملازمین ،تاجروں اور بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے کچھ بھی نہیں اطلاعات و نشریات کیلئے 20ارب روپے جبکہ تعلیم اور صحت کیلئے کوئی رقم مختص نہیں پولیس اور سول آرمڈ فورسز کے بجٹ میں 25فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ندیم احمد بھٹو نے کہازراعت کو نظر انداز کرنے سے خوراک کی قلت اور مہنگائی میں اضافہ ہوگا ، کامران مرتضیٰ نے کہا بجٹ ہر سال ایسے لوگ بناتے ہیں جن کا نظریہ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ملک کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ دو صوبوں میں امن وآمان کا ہےیہ ملکی سلامتی کیلئے بھی خطرہ بن چکا ہے این ایف سی ایوارڈ کی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کی جارہی ، ایوان بالا میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے آدھی آبادی غربت کی سطح سے نیچے جاچکی ہے انکے پاس زندگی کی بنیادی ضروریات نہیں ہیں ان مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے ۔

ملک بھر سے سے مزید