• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ، لیوک رونکی مضبوط امیدوار، دیگر غیر ملکیوں کی طرح بات چیت جاری

کراچی (عبدالماجدبھٹی) نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ لیوک رونکی پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچنگ کے مضبوط امیدوار بن کر سامنے آئے ہیں۔ پی سی بی حکام سے ان کی بات چیت جاری ہے تاہم کئی اور غیر ملکی کوچز کی طرح ان کے ساتھ بھی مالی اور دیگر معاملات طے ہونا باقی ہے۔42 سالہ لیوک رونکی کو دو ملکوں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی جانب سے انٹر نیشنل کرکٹ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے۔ وہ نیوزی لینڈ کے فیلڈنگ، وکٹ کیپنگ اور بیٹنگ کوچ رہنے کے بعد اب گیری اسٹیڈ کے اسسٹنٹ کوچ ہیں۔ وکٹ کیپر بیٹسمین پاکستان کرکٹ میں نیا نام نہیں ہے۔ پی ایس ایل میں وہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ حددرجہ مصدقہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ لیوک رونکی کا نام پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے گذشتہ سال بھی سامنے آیا تھا۔ شارجہ میں پاکستان افغانستان سیریز کے تیسرے میچ کے موقع پر پی سی بی حکام لیوک رونکی کا نام فائنل کرنے والے تھے ایسے میں اس وقت کے چیئرمین نجم سیٹھی کو مکی آرتھر کا نام دیا گیا۔ اسی دوران نیوزی لینڈ نے انہیں اسسٹنٹ کوچ کی حیثیت سے ترقی دے دی جس کی وجہ سے انہوں نے پاکستان آنے سے معذرت کرلی۔ اسی دوران مکی آرتھر نے ڈاربی شائر کے ساتھ معاہدے کی وجہ سے ہیڈ کوچ کے لئے اپنے قابل اعتماد ساتھی گرانٹ بریڈ برن کا نام دے دیا اور خود ڈائریکٹر بن گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام محتاط انداز میں کوچ کے معاملات کو آگے لے جارہے ہیں اور راز داری سے ڈیل کو طے کی جارہا ہے۔ لیوک رونکی کو پی سی بی کے طاقتور حلقوں کی لابنگ کی وجہ سے ایک سال میں دوسری بار نامزد کیا گیا ہے اور ان کے معاملات بہت قریب آچکے ہیں۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام اس موقع پر اس خبر کی تصدیق کرنے سے گریز کررہے ہیں۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے وہ کئی میچ وننگ اننگز کھیل چکے ہیں اور وائٹ بال فارمیٹ کے اچھے کھلاڑی تصور کئے جاتے تھے۔ وہ2018 تک انٹر نیشنل کرکٹ کھیل چکے ہیں۔ انہوں نےچار ٹیسٹ، 85 ون ڈے انٹر نیشنل اور 33 ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل کے علاوہ ایک سو فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں۔

اسپورٹس سے مزید