• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججز خط، انکوائری کمیشن کا اعلان، ریٹائرڈ عدالتی شخصیت سربراہ ہوں گے، وفاقی کابینہ منظوری دے گی، چیف جسٹس اور وزیراعظم کی ملاقات میں فیصلہ

اسلام آباد(ایجنسیاں)وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی طرف سے خط پر غیر جانبدار ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں انکوائری کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا ہے‘وزیراعظم یہ معاملہ منظوری کیلئے آج وفاقی کابینہ میں پیش کریں گے جبکہ وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ خط کے معاملے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی خواہش پر جمعرات کو 2 بجے ان کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی جس میں یک رکنی کمیشن بنانے کا اصولی فیصلہ ہوا ہے‘ انکوائری کے ٹی او آرز میں اس خط اور ماضی کے معاملات بھی شامل ہوں گے‘خط لکھ کر ججز مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے یا نہیں یہ معاملہ عدلیہ پر چھوڑتے ہیں افواج پاکستان کی قدر کرنی چاہیے‘ ہمیشہ ان پرانگلی نہیں اٹھانی چاہیے‘ وزیراعظم نے واضح کیاہے کہ عدلیہ کی آزادی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات کے بعد وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے جمعرات کو اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خط میں بعض واقعات کا ذکر کیا گیاہے جن میں سے زیادہ تر معاملات گزشتہ چیف جسٹس کے دور سے متعلق ہیں۔وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی ‘ملاقات میں طے پایا کہ وزیراعظم آج کابینہ کے سامنےیہ معاملہ رکھیں گے جو اس کا اختیار ہے تاکہ کابینہ کمیشن آف انکوائریز ایکٹ کے تحت کمیشن تشکیل دے سکے۔ وزیر قانون نے کہا کہ کوشش کی جائے گی کہ کسی نیک نام اور غیر جانبدار عدالتی شخصیت سے درخواست کی جائے کہ وہ کمیشن کی سربراہی کریں اور معاملات کی انکوائری کر کے قانون و ضابطہ کے مطابق رپورٹ مرتب کریں۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے حوالہ سے قواعد و ضوابط (ٹی او آرز) اٹارنی جنرل کی مشاورت سے مرتب کئے جائیں گے اور ان ٹی او آرز میں نہ صرف اس خط کے حوالہ سے بلکہ ماضی کے کچھ معاملات، جن کی قانون اگر اجازت دیتا ہو تو ان کا بھی جائزہ لیا جائے، ٹی او آرز کی منظوری کابینہ دے گی۔

اہم خبریں سے مزید