• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئین نے مسلمان کی جو تعریف کردی ہے وہ حتمی ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد(رپورٹ:،رانا مسعود حسین) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے واضح کیا ہے کہ آئین 1973نے مسلمان کی جو تعریف کردی ہے وہ حتمی چیز ہے ، عدالت سمیت ہم سب اسکے پابند ہیں ، مسلمان کی تعریف کے حوالے سے کوئی بحث نہیں کی جائیگی آئین و قانون بنانا ہمارا نہیں پارلیمنٹ کا کام ہےیہ عدالت صرف آئین وقانون کی تشریح کرسکتی ہے اگر کسی فریق کو مسلمان کی تعریف پر اعتراض ہے تو ساتھ کی عمارت میں پارلیمنٹ واقع ہے وہاں جاکر آئین میں ترامیم کرالے علمائے کرام ہمیں صرف اس معاملہ کے شرعی پہلو بتائیں اگر ہمارا سابق فیصلہ غلط ہے تو اس پر نظر ثانی کرکے غلطی کو ٹھیک کرلیں گےنظر ثانی غلطی کو درست کرنے کا ایک خوبصورت اختیار ہے جو عدالت کو دیا گیا ہے مہذب معاشروں میں غلطیوں کو اسی طرح ٹھیک کیا جاتا ہے ،ڈنڈوں،فساد ات اور جھگڑوں سے غلطیاں درست نہیں ہوتیں،بطور مسلمان غلطی ٹھیک کرنے کیلئے ہمیں اپنے نبی ۖ کے اخلاق کی جانب دیکھنا ہوگا ، سپریم کورٹ نے ممنوعہ کتاب تفسیر صغیر کی اشاعت کیخلاف درج توہین مذہب کے مقدمہ کے ملزم مبارک احمد ثانی کی ضمانت اور پولیس کی جانب سے غیر متعلقہ دفعات لگانے سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کے سابق حکمنامہ کی تشریح اور معاونت کیلئے دائر حکومت پنجاب کی اپیل اور دینی حلقوں و علمائے کرام کی جانب سے عدالت کی معاونت کیلئے مقدمہ میں فریق بننے سے متعلق مجموعی طور پر دائر 23متفرق درخواستوں کی سماعت کے دوران قرار دیا ہے کہ کسی پرائیوٹ شخص کو بھی مقدمہ میں فریق بننے کی ا جازت نہیں دی جائیگی تاہم جو افراد یا ادارے اپنی رائے دینا چاہتے ہیں وہ دو ہفتےکے اندر اندر تحریری موقف عدالت میں جمع کروادیں۔
اہم خبریں سے مزید