کراچی(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے حکومت کی جانب سے چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کی مدت کا تعین کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وہ ایسی جعلی اور غیر سنجیدہ خبروں پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتا۔جیو نیوز سےگفتگو میںوفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس فی الحال ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں، نہ ایسی کوئی دستاویز دیکھنے میں آئی، نہ ایسی کوئی بات ہوئی ہے۔عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ بعض ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر بےبنیاد مہم چلائی جارہی ہے، کسی بھی سطح پر چیف جسٹس کے عہدےکی میعاد پر بات نہیں ہوئی ، خبر غلط ہے، حکومت ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔خیال رہےکہ موجودہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر 2025 کو 65 سال عمر ہونے پر ریٹائر ہوجائیں گے کیونکہ آئین کے تحت سپریم کورٹ کے جج کے لیے عمر کی حد 65 سال ہے۔سوشل میڈیا سمیت مختلف ذرائع ابلاغ پر یہ خبریں سامنے آرہی تھیں کہ حکومت چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کی مدت کا تعین کرنےکا ارادہ رکھتی ہے۔تاہم اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے واضح طور پر تردید کردی ہے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وہ ایسی جعلی اور غیر سنجیدہ خبروں پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتا۔ اس وقت پارلیمنٹ بھی مکمل نہیں ہے، کچھ نجی چینلز کے پاس سوائے جعلی خبریں چلانے کے کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔