جرمنی کی اسرائیل کے لیے فوجی امداد اور اسرائیل کی حمایت کے خلاف عالمی عدالتِ انصاف میں نکاراگوا کی درخواست پر آج 2 روزہ سماعت ہو گی۔
جرمنی پر الزام ہے کہ وہ نسل کشی کے جرم کی روک تھام کے کنونشن کے تحت اپنی ذمے داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
دوسری جانب جرمنی کے سرکاری ملازمین نے حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کر دیا۔
600 جرمن ملازمین نے چانسلر اولاف شولز اور دیگر سینئر وزراء کو خط لکھا ہے کہ اسرائیل کو فوری طور پر ہتھیاروں کی فراہمی بند کی جائے۔
گزشتہ سال جرمنی نے اسرائیل کو 354 ملین ڈالرز مالیت کے ہتھیاروں کی برآمدات کی منظوری دی تھی۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے ہتھیاروں کا 99 فیصد امریکا اور جرمنی سے آتا ہے۔