اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چینی ہم منصب سے ملاقات کی جس میں پاکستانی معیشت کیلئے چینی تعاون کو سراہا اور سی پیک فیز 2 پر کام تیز کرنے کیلئے حکومتی عزم کا اعادہ کیا،انہوں نے انٹر نیشنل فنانس کارپوریشن کے حکام،ورلڈ بینک کے علاقائی نائب صدر برائے جنوبی ایشیا، ایشیاء انفراسٹریکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے صدر جن لی قن سے بھی ملاقات کی اور پاکستان کی اقتصادی ترجیحات سمیت بنیادی شعبہ کے ڈھانچے کی ترقی میں باہمی تعاون کے فروغ کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چینی ہم منصب سے ملاقات کی،ملاقات میں وزیر خزانہ اور چینی ہم منصب کی جانب سے بین الاقوامی اداروں میں تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا،وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ انفراسٹرکچر کی تعمیر سے متعلق ہے جبکہ دوسرا سی پیک فیز 2 اقتصادی زونز کی فعالیت سے متعلق ہوگا، پاکستان مالی سال 26-2025 کےدوران چینی پانڈا بانڈ لانچ کرنا چاہتا ہے،انہوں نے پاکستان میں چینی شہریوں پر دہشتگرد حملے کی مذمت کی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا،علاوہ ازیں انہوں نے ورلڈ بینک کے علاقائی نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مسٹر مارٹن رائزر سے ملاقات کی جس میں وزیر خزانہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کو جلد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔ توانائی، ٹیکس اصلاحات اور SOEs کے شعبوں میں حکومت کے اصلاحاتی زور کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت ان شعبوں میں مختصر اور طویل مدتی اہداف حاصل کر رہی ہے۔ عالمی بینک کی سینئر قیادت کے ساتھ اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، ڈیجیٹلائزیشن اور انسانی ترقی پر عالمی بینک کی توجہ حکومت کی ترجیحات سے ہم آہنگ ہے۔ وفاقی وزیر نے اقتصادی ترقی کے حوالے سے ملک کی حقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے حکومت کے وژن کو اجاگر کیا۔انہوں نے سرمایہ کاری اور سہولت کے لیے ون ونڈو سہولت کے طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے کردار پر بریفنگ دی۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ایشیاء انفراسٹریکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے صدر جن لی قن نے ملاقات کی اور پاکستان کی اقتصادی ترجیحات سمیت بنیادی شعبہ کے ڈھانچے کی ترقی میں باہمی تعاون کے فروغ کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔