اسلام آباد(فاروق اقدس)قومی اسمبلی کا رواں سیشن جس کے اب تک ہونے والے اجلاسوں کا اختتام ہنگامہ آرائی، کورم کی نشاندہی اور بدنظمی پرہوا پیر کو اس کے برعکس ایوان میں شورشرابہ ،ہنگامہ آرائی ،الزامات لگے ،نہ نعرے بازی اور نہ ہی اشتعال انگیز طرزعمل کا سامنا ہوا اجلاس کے آغاز پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے گزشتہ روز ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ(ن)کی بڑی کامیابی کو الزامات اور دھاندلی کے حوالے سے پارلیمانی انداز میں اپنے تحفظات کا ذکر ضرور کیا لیکن ان کا لب و لہجہ اور لفظوں کا انتخاب غیر پارلیمانی ہر گز نہیں تھا گو کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے قادر بلوچ نے ہنگامہ آرائی کا کچھ ماحول بنانے کی کوشش کی لیکن سپیکر سردار ایاز صادق نے ان کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا اور ایوان کا ماحول مجموعی طور پر نہ صرف پرامن بلکہ خاصا خوشگوار رہا۔ بعض ارکان ایوان کی اس صورتحال کو ایرانی صدر کی پاکستان آمد کے’’فیوض و برکات‘‘سے تعبیر کر رہے تھے۔ قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کا یہ کردار اس حوالے سے اہم تھا کہ ایرانی صدر سے ملاقات کیلئے وہ اپوزیشن لیڈر سمیت ایوان میں بلاتفریق تمام جماعتوں کے نمائندہ ارکان کو اپنے ہمراہ لیکر گئے تھے جس کا مقصد ایک طرف تو ایوان میں ہم آہنگی اور خوشگوار ماحول کا قیام تھا تو دوسری طرف ایران سے آئے ہوئے مہمانوں کو یہ پیغام بھی دینا مقصود تھا کہ ان کی آمد کی خوشی اور استقبال کیلئے حکومت اور اپوزیشن مشترکہ طور پر چشم براہ ہے۔