• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایرانی صدر کا دورہ، اہم تجارتی پیشرفت نہ ہوسکی، سفارتی ذرائع، دورہ انتہائی کامیاب ثابت ہوا، عظمیٰ بخاری

لاہور(آصف محمود بٹ ) ایرانی صدر کے دورہ کے دوران کوئی ایسا معاہدہ سامنے نہیں آیا جو کاروباری لحاظ سے اہم ہو یا اس سے دونوں ملکوں کے درمیان کاروبار کو بڑھایا جاسکے۔ اعلی ترین سفارتی ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف تعاون اور اس سے نمٹنے کے حوالے سے بھی ایسے نپے تلے بیان سامنے آئے جس سے محسوس ہوا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ابھی تناؤ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایرانی صدر ابرہیم رئیسی کی آمد کے موقع پر ان کے استقبال کے لئے وزیر مہمانداری کے فرائض ریاض پیزادہ نے سرانجام دیئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ کراچی روانگی سے قبل گورنر ہاؤس لاہور سے نکلتے ہوئے بھی ایرانی صدر کو گاڑی تک رخصت کرنے کے لئے وزرا یا کوئی اہم شخصیت نہیں آئی۔ اس حوالے سے ’’جنگ‘‘ کے رابطہ کرنے پر پنجاب کی صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا کہ دورہ انتہائی نتیجہ خیز اور کامیاب ثابت ہوا سرمایہ کاری اور ترقیاتی منصو بے آگے بڑھے ، ایرانی صدر کو گورنر ہاؤس سے روانگی کے وقت صوبائی وزراء نے مل رخصت کیا۔ ایسی کوئی بات نہیں۔عظمی بخاری نے کہا کہ ایرانی صدر ہمارے مہمان تھے ۔ ہم بھلا ان کو کیونکر رخصت نہ کرتے۔ ذرائع کےمطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان نے بھی لاہور ایک اہم پاکستانی شخصیت سے ملاقات کے دوران کہا ہم پاکستان سے بہت امید رکھتے اور دونوں ملکوں مل کر آگے بڑھنا چاہئے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ جیوپولٹیکل صورتحال میں پاکستان اور ایران کا ایک ہی موقف ہے۔ ایران اور پاکستان کے تعلقات اچھے ہونگے تو اس کا دونوں ملکوں کو فائدہ ہوگا۔ ایران اور پاکستان کا کشمیر اور فلسطین پر ایک موقف ہے۔
اہم خبریں سے مزید